کراچی: (ویب ڈیسک) ملک بھر میں جاری سیاسی محاذ آرئی کے باعث پاکستان سٹاک مارکیٹ میں بدترین مندی ریکارڈ کی گئی جس کے باعث سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے۔
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد ملک بھر میں سیاسی محاذ آرائی چھائی ہوئی ہے، اس دوران پی ٹی آئی نے ملک بھر میں جلسوں کا آغاز کیا ہوا ہے، مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) نے جلسوں کا آغاز کر دیا ہے۔
ملک بھر میں سیاسی گہما گہمی کے اثرات پاکستان سٹاک مارکیٹ پر پڑ رہے ہیں، رواں ہفتے کے پہلے کاروباری روز کے دوران کاروبار کا آغاز ہی بدترین مندی سے ہوا، صبح دس بجے تک 100 انڈیکس 476.01 پوائنٹس کھو بیٹھا تھا، دوپہر 12 بجے تک مندی 1 ہزار پوائنٹس سے بھی کراس کر گئی تھی۔ دوپہر دو بجے کے قریب کاروبار میں انڈیکس میں 1500 پوائنٹس سے زائد کی مندی ریکارڈ کی گئی۔
تاہم کاروبار کے اختتام پر کچھ بہتری ہوئی اور انڈیکس 1447.67 پوائنٹس کی تنزلی دیکھی گئی، یہ مندی حصص مارکیٹ میں 5 ماہ کی بدترین مندی ہے جبکہ ٹریڈنگ کے دوران 44 ہزار کی نفسیاتی حد گر گئی اور 100 انڈیکس 43393.14 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ کر بند ہوا۔ مسلم لیگ ن کی حکومت کے دور میں 100 انڈیکس 3200 پوائنٹس تک گر گیا ہے۔
پورے کاروباری روز کے دوران کاروبار میں 3.23 فیصد کی تنزلی دیکھی گئی جبکہ 17 کروڑ 7 لاکھ 35 ہزار 940 شیئرز کا لین دین ہوا۔ جبکہ مندی کے باعث سرمایہ کاروں کو 180 ارب روپے سے زائد کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔
معاشی ماہرین کے مطابق سیاسی محاذ آرائی کے ساتھ ساتھ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کی وجہ سے مارکیٹ دباؤ کا شکار ہے جبکہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پروگرام میں تاخیر بھی گراوٹ کی وجہ بن رہی ہے۔