تازہ تر ین

ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلمانوں پر وار, بڑی پابندی لگادی

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو کی سرحد کے ساتھ دیوار بنانے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیئے ہیں۔ حکمنامہ کے تحت امریکہ میں غیرقانونی طریقے سے گھسنے والے افراد کے خلاف کریک ڈاﺅن بھی کیا جائے گا۔ ان افراد کو پکڑ کر ملک بدر کیا جائیگا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی مہم میں ان کا ایک اہم انتخابی نعرہ مکسیکو کی سرحد پر 2000میل طویل دیوار تعمیر کرنا تھا جسے انہوں نے آج حکمنامہ جاری کرکے پورا کردیا ہے۔ ان 6مسلمان ملکوں کے شہریوں کا امریکہ میں داخلہ بند کردو ڈونلڈ ٹرمپ نے مسلمانوں کے خلاف سب سے خطرناک فیصلہ کرلیا۔ صدر ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر جاری کرایا۔ جس کے ذریعے ان مسلمان ملکوں کے شہریوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی عائد جنہیں وہ نیشنل سکیورٹی کے لیے خطرہ سمجھتے ہیں ان ملکوں میں شام، ایران، عراق، لیبیا، یمن، سوڈان اور صومالیہ شامل ہیں۔ علاوہ ازیں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں امریکا کی قومی سلامتی کے لیے اہم قرار دیتے ہوئے ایک ’بڑا دن‘ قرار دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق وہ زیادہ تر مہاجرین کے کئی ماہ تک امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کر دیں گے۔ یہ پابندی صرف ان مذہبی اقلیتی باشندوں پر لاگو نہیں ہو گی، جو ظلم و ستم سے فرار ہو کر امریکا پہنچیں گے۔امریکی صدر کے کئی قریبی ساتھیوں نے اپنے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ایک دوسرے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت افریقہ اور مشرق وسطیٰ کے سات ملکوں کے شہریوں کو امریکا کے ویزے دینے پر بھی فوری پابندی عائد کر دی جائے گی۔ یہ ممالک شام، عراق، ایران، لیبیا، صومالیہ، سوڈان اور یمن ہیں۔گزشتہ روز ٹرمپ نے کہا تھا کہ آج کے دن قومی سلامتی کے حوالے سے اہم فیصلے کیے جائیں گے اور بہت سی دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ وہ میکسیکو کے ساتھ سرحد پر دیوار بھی تعمیر کریں گے۔ اس طرح ٹرمپ ملکی سرحدی سکیورٹی میں مزید اضافہ کرنا چاہتے ہیں۔ وہ امریکا میں غیرقانونی طور پر مقیم مہاجرین کی تعداد بھی کم کرنا چاہتے ہیں۔نیوز ایجنسی روئٹرز نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ بدھ کے روز ٹرمپ سرحدی سکیورٹی کو سخت کرنے کے احکامات جاری کریں گے اور پھر رواں ہفتے کے دوران ہی مہاجرین پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔صدر اوباما کے دور میں امریکی شہریت اور امیگریشن سروس کے چیف کونسل کے عہدے پر فائز رہنے والے ماہر قانون اسٹیفن لیگومسکی کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ صدر کے پاس یہ اختیارات ہوتے ہیں کہ وہ عوامی مفاد کو بنیاد بنا کر مہاجرین کی تعداد کو محدود اور مخصوص ملکوں میں ویزوں کے جاری کیے جانے پر پابندی عائد کر سکتا ہے۔ واشنگٹن یونیورسٹی کے اس پروفیسر کا مزید کہنا تھا، ” قانونی نقطہئ نظر سے یہ سب کچھ صدر کے اخیتارات کا حصہ ہے اور اس کے خلاف کوئی قانونی چارہ جوئی نہیں کی جا سکتی۔“اپنی انتخابی مہم کے دوران ابتدائی طور پر ٹرمپ نے یہ اعلان کیا تھا کہ وہ تمام مسلمانوں کے امریکا میں داخل ہونے پر عارضی پابندی عائد کر دیں گے تاکہ کوئی جہادی ملک میں نہ آ سکے۔ سابق امریکی صدر باراک اوباما نے ملک میں شامی مہاجرین کو زیادہ بڑی تعداد میں پناہ دینےکا اعلان کیا تھا لیکن اب ایسا ممکن نہیں ہو سکے گا۔ امریکی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تارکین وطن بشمول شام، عراق، ایران اور دیگر مسلم ممالک کے شہریوں کیلئے ویزے اور پناہ گزینوں پر عارضی پابندی عائد کرنے کے احکامات جاری کرنے کا فیصلہ کرلیاہے۔ تک حکام ان کی جانچ پڑتال کے لیے ایک کڑا نظام وضع نہیں لیتے۔ تاہم یہ پابندی ناروا سلوک کی شکار مذہبی اقلیتوں کے لیے نہیں ہو گی۔خبر رساں ایجنسیوں نے نام ظاہر کیے بغیر حکام اور مبصرین کے حوالے سے بتایا کہ ٹرمپ کے ایک اور حکم نامے میں شام، عراق، ایران، لیبیا، صومالیہ، سوڈان اور یمن کے شہریوں کے لیے ویزے پر پابندی ہو گی۔ “ٹرمپ اپنی صدارتی مہم کے دوران یہ کہتے آئے ہیں کہ اقتدار میں آکر وہ میکسیکو کے ساتھ سرحد پر دیوار بنائیں گے۔ وہ یہ بھی کہتے رہے ہیں کہ مسلم ممالک خصوصاً مشرق وسطیٰ اور افریقہ سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کے لیے امیگریشن پالیسی کو سخت کریں گے۔پہلے پہل ان کا موقف تھا کہ وہ مسلمان ممالک سے آنے والوں کا امریکہ میں داخلہ عارضی طور پر بند کر دیں گے لیکن بعد ازاں ٹرمپ یہ کہتے رہے کہ ایسے ممالک جہاں دہشت گرد گروپس موجود ہیں، وہاں سے آنے والوں کے لیے “جانچ پڑتال کا انتہائی سخت” نظام وضع کیا جائے گا۔ ٹرمپ کے خلاف مظاہروں کی رپورٹنگ پر 6امریکی صحافیوں پرفرد جرم عائد کردی گئی۔ صحافیوں کے خلاف فرد جرم واشنگٹن ڈی سی میں ہنگامہ آرائی قانون کے تحت عائدکی گئی۔بھارتی میڈیا کا مزید کہنا ہے کہ جرم ثابت ہونے پر 10سال قید یا 25ہزار ڈالر جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے،دوسری جانب صحافیوں نے اپنے اوپر عائد الزام مسترد کر دیے ہیں۔ امریکی گلوکارہ میڈونا کو ڈونلڈ ٹرمپ کی مخالفت مہنگی پڑ گئی ہے ان کو اس ”بغاوت“کی سزا پابندی کی صورت میں دی گئی ہےامریکی ٹی وی کے مطابق گلوکارہ نے واشنگٹن میں خواتین مارچ کے حق میں بیان دیا تھا جو ٹرمپ انتظامیہ کو ناگوار گزرا ہے ،ان کو یہ متنازعہ تبصرہ کرنے پر ٹیکساس ریڈیو سٹیشن کے پروگرام میں پرفارم کرنے سے روک دیا گیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سپریم کورٹ میں 9 ججوں کی آئندہ ہفتے تقرری کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی سپریم کورٹ میں ججز کی 9 آسامیاں خالی ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ججز کی خالی آسامیوں پر تعیناتی کیلئے نئے ججز کی نامزدگی آئندہ ہفتے کی جائے گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی سپریم کورٹ میں خالی آسامیوں پر تعیناتی کے معاملے پر سینیٹ میں ری پبلکن سے تعلق رکھنے والے ارکان نے سابق صدر بارک اوباما کے نامزد کردہ ججوں کی مخالفت کی تھی جس کے باعث یہ آسامیاں ابھی تک خالی پڑی ہیں۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain