واشنگٹن (خصوصی رپورٹ)امریکی نیشنل انٹیلی جنس کونسل نے دعوی کیا ہے کہ 2028میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ ہوسکتی ہے کیونکہ بھارت ا گلے پانچ سال کے دوران دنیا کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشت بن جائےگا ،پاکستان روایتی حریف سے غیر موزوں طریقوں سے نمٹنے کی ضرورت محسوس کرےگا۔ امریکی نیشنل انٹیلی جنس کونسل کی طرف سے حال ہی میں جاری کی گئی ایک رپورٹ عالمی رجحانات بڑھتے تنازعات میں دعوی کیا گیا ہے کہ بھارت ا گلے پانچ سال کے دوران دنیا کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشت بن جائے گا جبکہ چین کی معیشت بھی فروغ پائے گی جبکہ پاکستان بھارت کی معاشی ترقی اور روایتی فوجی صلاحیتوں سے غیر موزوں ذرائع سے نمٹنے کی ضرورت محسوس کرے گا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان اپنے ایٹمی ہتھیاروں اور ڈیلیوری کے ذرائع کو بڑھائے گا جن میںمیدان جنگ میں ایٹمی ہتھیاروں اور سمندر پر مبنی آپشنز بھی شامل ہیں۔رپورٹ میں تین طرح کے حالات کی پیشگوئی کی گئی ہے جن میں قومی، علاقائی اور کمیونٹی کی سطح پر متبادل ردعمل سامنے آسکتا ہے اور ان تین طرح کے منظرنامے میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ بھی شامل ہے ۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی ایٹمی جنگ کی نوعیت اختیار کرسکتی ہے دونوں ملکوں کے درمیان سندھ طاس معاہدے پربھی کشیدگی موجود ہے جبکہ بھارت کی طرف سے یہ الزامات عائدکئے جارہے ہیں کہ ملک میں ہونے والے دھماکوں میں پاکستانی دہشت گرد گروپ ملوث ہیں اس بناپر دونوں ملکوں نے فوجوں کی نقل و حمل بھی کی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ مذکورہ بالا صورتحال کے پیش نظر 2028 میں جنوبی ایشیامیں ایٹمی جنگ کے خطرات پیدا ہوسکتے ہیں تاہم امریکن ایمپائر پراجیکٹ کے معاون بانی ٹام اینجل ہرد ا مریکی نیشنل انٹیلی جنس کونسل کے اس موقف سے اتفاق نہیں کرتے۔