تازہ تر ین

مذاکرات کے تجربات ناکام, اہم شخصیت کا مسئلہ کشمیر پر بڑا بیان

اسلام آباد (انٹرویو: ذیشان قریشی )ممتاز حریت رہنماءیاسین ملک کی اہلیہ و پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چئیر پرسن مشال ملک نے کہا ہے کہ ہندوستان کشمیر پر جبری قابض اور کشمیریوں کو پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑ رہا ہے ۔ بھارتی فورسز کی نہتے کشمیریوں پر ظلم ، جبر اور بدترین تشدد کھلے عام ریاستی دہشت گردی ہے۔ کشمیری عوام کے ہر طرح کے حقوق چھین لیے گئے ہیں ۔مسئلہ کشمیر کے حوالے سے کوئی بیک دور ڈپلومیسی اور بار بار مذاکرات کے تجربات کسی صورت کامیاب نہیں ہیں ۔حق خود ارادیت ہی مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل ہے۔دنیا میں ہندوستان کی لابنگ کے مقابلہ میں مضبوط لابنگ کے لیے سیاست اور حکومت سے بالاتر ہو کرایک انٹر نیشنل کشمیر کمیٹی بنائی جائے جس میں ممبران پارلیمنٹ ، وکلاء، سول سوسائٹی ، دانشور ہوں اور دنیا میں بھر میں سفارتکاری کے ذریعے بھارت کے کشمیر میں ظلم و ستم کو عام کیا جائے ۔ ماہر وکلاءکو دنیا میں عالمی عدالتوں اور دیگر فورمز پر کشمیر کا مقدمہ لڑنے کے لیے متحرک کیا جائے ۔ دنیا دوہر امعیار ترک کر کے کشمیریوں سے کیے گئے وعدے کو پورا کرے ۔ اقوام متحدہ اپنی ہی قرار دادوں پر 70سال میں عمل نہیں کرا سکی یہ اقوام متحدہ اور اس پر مسلط طاقتوں کی ناکامی کا بڑا ثبوت ہے ۔ سی پیک گیم چینجر ہے ۔ اقتصادی راہداری منصوبہ خطہ کی خوشحالی اور روشن مستقبل کے لیے اہم ترین منصوبہ ہے ۔ سی پیک کو کشمیری مکمل سپورٹ کرتے ہیں ۔ سی پیک میں خواہش رکھنے اور شامل ہونے والے ممالککو مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے ساتھ دینے پرامادہ کیا جائے۔اسلام امن ، سلامتی اور تحفظ کا مذہب ہے اس کا انتہاءپسندی اور دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انتہاءپسندی کے خلاف جد وجہد کرنے والے ڈونلڈ ٹرمپ اور نریندرمودی دونوں انتہاءپسندی کی پیداوار ہیں دونوں انتہا پسندی کی سیاست کے ذریعے سامنے آئے ہیں ۔دنیا میں طاقت کا توازن تبدیل ہو رہا ہے ۔ سی پیک کے تناظر پاکستان کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت کے مقابلہ میں چین ، روس اور دیگر ممالک کو اس پر امادہ کرنا چاہئے ۔ مسئلہ کشمیر حل ہو گا تو ہی خطہ میں امن قائم ہو گا اور تجارتی سرگرمیاں بھی کامیابی سے ہمکنار ہوں گی ۔ سی پیک منصوبہ کو بھارت شروع دن سے ناکام کرنے میں مصروف ہے لیکن وہ اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکے گا ۔ کشمیر میں جاری ظلم و ستم پر خاموش رہنے اور آنکھیں بند کرنے والے ہیومن رائٹس کارکن اور رہنماءہو ہی نہیں سکتے۔کشمیر میں ظلم و ستم پر آنکھیں بند کرنے والے انسانی حقوق کے نام پر کاروبار کر رہے ہیں ۔ ناد نہاد این جی اوز انسانی حقوق کے رہنماءاس نعرے اور کاز کو بزنس نہ بنائیں ۔ کشمیر میںبدترین عتاب کا شکار لاکھوں انسانیت پر ظلم و تشدد کے وقت سول سوسائٹی کی تنظیمیں اور نام نہاد انسانی حقوق کے علمبردار رہنماءاور این جی اوز کیوں آنکھیں بند کر لیتی ہیں ۔ پاکستان اور پاکستان کے اداروں کے خلاف سے باتیں کرنے والوں کی سوچ کی حمایت نہیں کرتی مسئلہ کشمیر کی آڑ میںمنفی سوچ کو پروان نہیں چڑھانا چاہئے ۔ بھارت ہمارا حق چھیننے کے لیے پراپیگنڈے اور لابنگ کا وار ہر سطح پر کررہاہے جس میں اسے کامیابی نہیں ہو رہی ۔ہمارا ہدف اور دشمن صرف اور صرف بھارت کیوں کہبھارت ہی اصل جارح جس کے خلاف کشمیری جدو جہدکر رہے ہیں۔ یاسین ملک سمیت کشمیری پاکستان سے بہت محبت کرتے ہیں ۔ کشمیری چاہتے ہیں پاکستان مزید فعال کردار ادا کرنا چاہئے ۔ کشمیری مضبوط اور مستحکم پاکستان دیکھنا چاہتے ہیں ۔ پاکستانی عوا م کشمیریوں جدو جہد کے ساتھ بے مثال انداز میں کھڑی ہے ۔ مسئلہ کشمیر کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو سیاست سے بالاتر ہو کر ایک نقطہ پر متحد ہونا ہو گا۔پاکستان کے تمام سیاستدانوں کو کشمیر پر ایک آواز ہونا چاہئے ۔ مقبوضہ کشمیر میں حریت قیادت ایک پیج پر ہے اور مشترکہ مزاحمتی اتحاد ہے لیکن آزاد کشمیر کی قیادت کو سیاست اور جماعتوں سے بالاتر ہو کر ایک ہونا چاہئے ۔ آزاد کشمیر بیس کیمپ ہے اور اس کی تمام قوتیں ایک پیج ہوں گی تودنیا میں مقبوضہ کشمیر کے ساتھ ساتھ آزاد کشمیر سے بھی مضبوط پیغام جائے گا ۔ میں نے پاکستان میں عوامی سطح پر ہر گلی محلے میں آگاہی مہم شروع کر رہی ہوں اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کوشش کی جائے گی۔ پیس اینڈ کلچرل ایک غیر سیاسی این جی او ہے جس کے تحت سکولز میں لیکچرز ، نوجوانوں ، عوام میں آگاہی کے لیے مختلف سیمینارز اور پروگرامات کا تسلسل رہتا ہے ۔ آگاہی مہم شروع کرنے کا مقصد پاکستانی عوام کوکشمیر کاز کے لیے مزید متحرک کرنے اور انہیں ہر موقع پر سامنے آنے کے لیے تیار کیا جائے ۔ عوامی تحرک دنیا کو دکھانے کی ضرورت ہے ۔ میں 5فروری کے حوالے سے پاکستانی عوام ہر طبقہ سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ پاکستانی عوام کو عملاً کشمیر کی جدو جہد میں شریک ہونا ہو گا اور سڑکوں پر نکل کر دنیا کو بتانا ہو گا کہ کشمیریوں کی جدو جہد حق ہے اور عوام اس کے ساتھ ہیں ۔ پاکستان کے وکلاء، ڈاکٹر ز اور دیگر طبقوں کے لوگ کشمیریوں کی اس جدو جہد کے لیے اپنا منظم فعال کردار ادا کرنا چاہتے ہیں ۔ مقبوضہ کشمیر کی مظلوم عوام5فروری کو یکجہتی کرنے پر پاکستانی قوم کا شکریہ ادا کرتی ہے۔ 5فروری ایک تاریخی دن ہے جس دن عوام بھرپور انداز میں کشمیریوں سے یکجہتی کرتے ہیں جس کا دنیا میں زبردست پیغام جاتا ہے ۔ کہ ان خیالات کااظہار ممتاز حریت رہنماءیاسین ملک کی اہلیہ و پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چئیر پرسن مشال ملک نے گذشتہ روز اپنی رہائش گاہ پر ”روزنامہ خبریں “ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ میں اپنی معصوم بیٹی سمیت جلد پاکستان کے ہر گلی کوچے میں پاکستانی عوام کو کشمیرکاز کے لیے باہر نکلنے اور سڑکوں پر لانے کے لیے آگاہی مہم چلاﺅں گی ۔ ہماری اس آگاہی مہم میں معذور ، بینائی سے محروم خصوصی افراد سمیت بچے ، جوان اور خواتین بھی ہوں گی تا کہ پاکستان کی حکومت ، سیاسی لیڈروں کے علاوہ عوام سڑکوں پر آئیں اور مظلوم کشمیریوں کو یہ پیغام ملے کہ پاکستانی عوام بھی اسی طرح ان کے ساتھ ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارتی ہمارا ہدف صرف اور صرف بھارت ہے اور یاسین ملک سمیت تمام کشمیری پاکستان سے محبت کرتے ہیں ۔ سیاسی سوچ اور نعرہ ہونا الگ بات ہے لیکن جو لوگ پاکستان کے اداروں اور پاکستان کے خلاف باتیں کرتے ہیں میں ان کی سوچ کی حامی نہیں ہوں ۔بھارت طرح طڑھ کے وار کر کے تحریک کو کمزور کرنا چاہتا ہے لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہو سکا ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 9/11کے بعد امریکہ نے جو تعصبانہ پالیسیاں اپنائی ہیں وہ مضبوطی کے بجائے کمزور ہو رہا ہے ۔ دنیا میں انہوں نے جہاں بھی جنگیں لڑیں ہیں اس سے انہیں فائدہ کم اور نقصان زیادہ ہوا ہے لہٰذا اب طاقت کا توازن تبدیل ہو رہا ہے ۔تہذیبوں کے تصادم کی وجہ سے اب طاقت کے زاویے بھی تبدیل ہو گئے ہیں ۔ اب امریکہ کے بجائے چین ، روس، برطانیہ، ترکی سمیت دیگر بڑے ممالک میں مضبوط سفارتکاری کی جانی چاہئے تا کہ یہ ممالک بھارت پر دباﺅ بڑھائیں اور کشمیریو کو حق خود ارادیت مل سکے ۔ دنیا بھر میں جو وفود بھیجے جائیں ان میں کشمیریوں کو بھی شامل کیا جائے اور مسئلہ کشمیر پر گہری نظر رکھنے والے وکلاء، دانشور حضرات کو وفود میں بھیجا جائے تا کہ وہ بیرونی دنیا میں ہونے والے مکالمہ میں اپنا ویژن اور کشمیر کا مقدمہ بہترین انداز میں پیش کر سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط ، مستحکم اور روشن پاکستان ہی کشمیریوں کا بہترین وکیل ثابت ہو سکتا ہے ۔ پاکستان کی تمام سیاسی قوتوں ، سیاستدانوں کو ایک نقطہ پر جمع ہو کر کشمیر کا زکے لیے یک زبان ہونا ہو گا ۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain