اسلام آباد: (ویب ڈیسک) عالمی تنظیموں اور مالیاتی اداروں نے وزیر اعظم شہباز شریف کی اپیل پر سیلاب متاثرین کے لیے 50 کروڑ ڈالر سے زائد کی فوری امداد کا اعلان کیا ہے۔
وزیر اعظم نے سیلاب زدگان کو امداد فراہم کرنے کے لیے بین الاقوامی ڈونرز کے ساتھ میٹنگ کی صدارت کی۔ اجلاس میں عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک، بین الاقوامی مالیاتی اداروں، ترقیاتی شراکت داروں اور ڈونرز کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اجلاس میں چین، امریکا اور یورپی یونین کے حکام، اقوام متحدہ، عالمی ادارہ صحت کے اداروں نے بھی شرکت کی۔ وزیراعظم نے عالمی شراکت داروں کو ملک میں بالخصوص سندھ اور بلوچستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہی کے بارے میں آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ تاریخی بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے ملک کو ہنگامی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا اور خواتین اور بچوں سمیت بڑی تعداد میں لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
شہباز شریف نے بتایا کہ مکانات، انفراسٹرکچر، فصلیں اور باغات تباہ ہو گئے، سڑکیں، پل بہہ گئے، زمینی راستے منقطع ہو گئے جس سے بچاؤ اور امدادی سرگرمیاں کرنا مشکل ہو گیا۔ پاک فوج اور ہیلی کاپٹروں کی مدد سے امدادی سرگرمیوں کو وسعت دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب سے ہونے والی تباہی 2010 کے مقابلے میں زیادہ سنگین تھی، متاثرین کو خوراک، ادویات، خیموں اور عارضی پناہ گاہوں کی ضرورت ہے۔ میں پہلے دن سے ریسکیو، ریلیف اور بحالی کی سرگرمیوں کی ذاتی طور پر نگرانی کر رہا ہوں۔ حکومت نے سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی کے لیے کوششوں کو تیز کرنے کے لیے وزیراعظم ریلیف فنڈ 2022 قائم کیا تھا، بین الاقوامی مالیاتی اداروں اور تنظیموں کی مدد متاثرین کی بحالی میں اہم ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ فوج، سرکاری ادارے، عوامی خدمت کے محکمے، ڈاکٹر، نرسیں اور رضاکار مشکل حالات میں جذبے کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے سیلاب متاثرین کی مدد کرنے والے تمام لوگوں کی تعریف کی اور کہا کہ وہ سیلاب میں پھنسے ہوئے لوگوں کو درپیش مشکل حالات پر غمزدہ ہیں۔ ہم ہر متاثرہ پاکستانی تک پہنچنا چاہتے ہیں اور ہم بین الاقوامی شراکت داروں کی مدد چاہتے ہیں۔ مشکل صورتحال پر قابو پانے کے لیے ہمیں ضروری اشیاء اور طبی عملے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے بین الاقوامی شراکت داروں کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ حکومت بین الاقوامی شراکت داروں کے دورے کے انتظامات کرے گی۔