تازہ تر ین

تحقیقاتی اداروں کی بڑی کاروائی, سہولت کاروں بارے اہم انکشاف

پشاور، مہمند ایجنسی (نمائندگان+ایجنسیاں) پشاور میں حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے قریب ججز وین پر خودکش حملے میں 3افراد جاں بحق، 3خواتین اور ججز سمیت18زخمی ہو گئے، خودکش حملہ آور کے اعضا مل گئے، 15کلو باردوی مواد استعمال کیا گیا، صدر ممنون حسین، وزیراعظم محمد نواز شریف، وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویز خٹک چاروں صوبائی گورنرز، وزرائے اعلیٰ، وفاقی اور صوبائی وزراءسیاسی اور مذہبی راہنما¶ں نے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ نے زخمیوں کو بہتر طبی سہولیات کی فرہامی کی ہدایت کر دی، تفصیلات کے مطابق بدھ کی روز پشاور کے علاقے حیات آباد میں عدلیہ کے ججز اور عملہ چھٹی کے بعد اپنے گھروں کو واپس جارہے تھے کہ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے قریب موٹرسائیکل پر سوار خودکش حملہ آور نے موٹرسائیکل وین کے ساتھ ٹکرا دی جس سے ایک زوردار دھماکا ہوا، دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اسکی آواز دور دور تک سنی گئی، دھماکے سے وین مکمل طور پر تباہ ہو گئی، جبکہ وین میں سوار ڈرائیور سمیت2 افراد موقع پر جبکہ ایک ہسپتال میں دم توڑ گیا، جبکہ3خواتین ججز سول ججز آصف جدون او دیگر ججز سمیت18افراد زخمی ہوئے ہیں، دھماکے کے بعد حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی جبکہ امدادی ٹیموں نے جائے وقوع پر پہنچ کر زخمیوں اور لاشوں کو حیات آباد میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا، پولیس اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے علاقے کو گھرے میں لے کر تفتیش شروع کر دی، سی پی او پشاور طاہر خان کا کہنا ہے کہ دھماکہ خودکش تھا، ابتدائی رپورٹ کے مطابق خودکش حملہ آور موٹرسائیکل پر سوار تھا جسکے ساتھ ایک سہولت کار بھی تھا حملہ آور کا ٹارگیٹ ججز کی گاڑی تھی حملے میں15کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ مہمند ایجنسی میں پولیٹیکل ہیڈ کوارٹر کے مرکزی دروازے پر خودکش دھماکے کے نتیجے میں خاصہ دار فورس کے 3 اہلکاروں سمیت 6 افراد جاں بحق ہوگئے جب کہ واقعے کے بعد سرچ آپریشن کے دوران دہشتگردوں کے 5 سہولت کاروں کو ہلاک کردیا گیا۔مہمند ایجنسی کے ہیڈ کوارٹرغلنئی میں پولیٹیکل انتظامیہ کے مرکزی دفتر پر دھماکے کے نتیجے میں خاصہ دار فورس کے 3 اہلکاروں سمیت 6 افراد شہید جب کہ 4 زخمی ہوگئے ہیں، زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ دھماکے کے بعد پولیٹیکل ہیڈ کوارٹر کا مرکزی دروازہ عام افراد کی آمدورفت کے لیے بند کردیا گیا ہے جب کہ علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔آئی ایس پی آرکی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ موٹرسائیکل پرآنے والے دوافراد نے پولیٹیکل ہیڈ کوارٹرمیں داخل کی کوشش کی تووہاں تعینات لیویزاہلکاروں نے انہیں روکنے کا حکم دیا جس پرایک نے خود کو وہیں بارودی مواد سے اڑا دیا جب کہ دوسرے نے فائرنگ شروع کردی، جوابی کارروائی میں دوسرا دہشت گرد بھی ہلاک کردیا گیا۔واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز کے سرچ آپریشن کے دوران دہشتگردوں کے 5سہولت کارہلاک ہوگئے، اس کے علاوہ چارسدہ کی تحصیل شب قدر سے متصل مہمند ایجنسی کے گاو¿ں موصل کوڑ میں سرچ آپریشن کے دوران ایک خودکش حملہ آور نے گرفتاری سے بچنے کے لیے خود کو بارودی مواد سے اڑا لیا۔ صدر مملکت ممنون حسین نے مہمند ایجنسی اور پشاور دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنی جان کی قربانی دے کر دہشت گردوں کا راستہ روکنے والے قوم کے محسن ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پشاور دھماکہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بزدلانہ کارروائیاں دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑنے کے ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتی، دہشتگردی کی تازہ لہر کے محرکات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ جمعیت علماءاسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے پشاور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے باہر اور مہمند ایجنسی میں ہونے والے بم دطماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ایک بار پھر بدامنی پھیلانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے پشاور حیات آباد اور مہمند ایجنسی میں ہونے والے دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا ہے۔ ڈپٹی چیئرمین سینٹ اور جے یو آئی مرکزی ناظم عمومی مولانا عبدالغفور حیدری نے بھی پشاور حیات آباد اور مہمند ایجنسی میں ہونے والے بم دھماکوں کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعات ملک کے امن کے خلاف ایک گہری سازش معلوم ہوتی ہیں انہوں نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ان واقعات کے پیچھے بیرونی ہاتھ ملوث ہیں جو سی پیک منصوبے کو ناکام بنانے کے لئے سرگرم عمل ہیں۔


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain