ویکسین کسی بھی بیماری سے بچاﺅ کا طریقہ ہے۔ یہ بیماری پیدا کرنے والے اصل جراثیموں سے ہی حاصل کی جاتی ہے۔ جرثومہ کی لیبارٹری ٹیسٹ میں ساخت کی تبدیلی کی جاتی ہے اور اصل جرثومہ کو اتنا کمزور کیا جاتا ہے کہ یہ بیماری پیدا نہ کرسکے۔ اس سے حاصل ہونے والے” اینٹی جن“ ویکسین کی شکل جسم میں داخل کی جاتی ہے تاکہ مخصوص مرض کے خلاف جسم میں قوت مدافعت بڑھ جائے اور مستقبل میں جب کبھی اس مخصوص جراثیم کا حملہ ہو تو اس کے خلاف پہلے سے ہی جسم میں مدافعت موجود ہو۔ یوں مرض سے بچاﺅ ممکن ہے۔ دنیا میں پہلی ویکسین استعمال کرنے کے شواہد قبل مسیح سے ملتے ہیں۔ 1718ءمیں معلوم ہوا کہ ترکی کے بعض علاقوں میں چیچک کے مریضوں کے چھالوں سے مواد حاصل کرکے گرم کیا جاتا ہے اور پھر صحت مند لوگوں کو لگایا جاتا ہے۔ اس سے وہ کسی حد تک چیچک سے محفوظ رہے۔ لاطینی زبان میں ”واکا“ کا مطلب گائے ہے چونکہ پہلی ویکسین گائے سے حاصل کی گئی اس لیے اسے ویکسین کا نام دیاگیا۔ دور حاضر میں چار طرح کی ویکسین بنائی جاتی ہے۔
O”ایٹونیوایٹڈ“: جرثومہ سے حاصل کیے گئے زندہ حصے بطور ویکسین استعمال ہوتے ہیں جسے لیبارٹری میں تبدیل کیا جاتا ہے اس سے جسم میں داخل ہو بیماری کا باعث نہیں بنتی۔
O”ان ایکیٹو“: وائرس کے کچھ حصوں کو بے اثر کیا جاتا ہے تاکہ مرض نہ پیدا کریں پھر جسم میں داخل کیا جاتا ہے۔
Oبغیر جنیاتی مادے کے وائرس کے کچھ حصے لیے جاتے ہیں اور ویکسین تیار کی جاتی ہے جیسا کہ ہیپاٹائٹس ویکسین۔
Oوائرس بیکٹیریا سے پروٹین حاصل کرکے اسی حالت میں لگائی جاتی ہے۔
کئی امراض کی ویکسین دستیاب ہے۔ ان میں سے بیشتر کو بچوں کے حفاظتی ٹیکوں کے شیڈول میں کیاجاتا ہے۔
٭IPV: پولیو کی ویکسین قطروں اور اب انجکشن کی صورت دی جاتی ہے جو زیادہ پراثر ہے۔
٭DPT: خناق DIPTHERIA کا مرض بچے کے حلق پر اثر کرتا ہے اور حلق میں جھلی بن جاتی ہے جو سانس لینے میں رکاوٹ ڈالتی ہے۔ کالی کھانسی PERTUSIS میں شدید کھانسی قے کے ساتھ سانس لینے میں بھی مشکل ہوتی ہے۔ تشنج TETANUS میں بیکٹیریا اعصابی نظام پر حملہ آور ہوتا ہے اورجسم کو جھٹکے لگتے ہیں۔ ان تینوں کی ویکسین ملا کر DPT کی شکل میں لگائی جاتی ہے۔
٭MMR: خسرہ MEASLES میں نزلہ زکام کے ساتھ جسم پر دانے نکلتے ہیں، کن پیڑے MUMPS میں کان کے نیچے جبڑے اور گلے میں گلٹی بن جاتی ہے۔ اس سے تولیدی نظام متاثر ہو سکتا ہے۔ جرمن خسرہ RUBELLA میں بخار جسم پر چھالے اور گلٹیاں ہوجاتی ہیں۔ ان کی ویکسین MMR کی شکل ملا کردی جاتی ہے۔
٭ہیپاٹائٹس کے A اور B کی الگ الگ ویکسین دی جاتی ہے۔
٭HPV وائرس سے ہونے والے نئی امراض سے بچاﺅ کی ویکسین ہے۔
٭گردن توڑ بخار‘ انفلوئنزا، نمونیا، ریبیز، اوٹا وائرس‘ شنگلز کی ویکسین بھی دستیاب ہے۔
٭٭٭