لاہور‘اسلام آباد(وقائع نگار ، ایجوکیشن رپورٹر) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ معصوم شہریوں کے قتل عام میں ہر قسم کی انسانی و اخلاقی حدود پامال کی جارہی ہیں،عبادت گاہوں اور عوامی مقامات کو مقتل میں تبدیل کرنے والے سفاک عناصر انسانیت کو شرمسار کررہے ہیں ،مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اپنے تعزیتی پیغام میں لال شہباز قلندر کے مزار پر دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے بھاری جانی نقصان پر گہرے رنج اور دکھ کا اظہار کیاہے ،انہوں نے کہا کہ روایتی طرز عمل سے دہشت گردی کا مو¿ثر تدارک ممکن نہیں،پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی خواہشمند بیرونی قوتوں پر کڑی نظر رکھنا ہوگی،چیئرمین تحریک انصاف نے آواران میں فوجی قافلے پر حملے کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے فوجی جوانوں کی شہادت پر دکھ کااظہارکیا ہے،انہوں نے شہداءکے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہارکیا ہے اوران واقعات کے ذمہ داروں کو عبرتناک سزائیں دینے کی ضرورت پر زوردیا ہے۔امیر جماعت اسلامی پاکستان سنیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ دربار لعل شہباز قلندر پر حملہ اسلام اور پاکستان پر حملہ ہے،دو دنوں میں چار دھماکوں سے واضح ہو گیا کہ دشمن جہاں اور جس وقت چاہے حملہ کر سکتا ہے۔جمعہ کو لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سنیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان تمام جماعتوں نے اتفاق رائے سے منظور کیا تھا، حکومت کچھ دن جاگتی رہی،پھر سو گئی ہے۔سراج الحق نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کا مقصد مدارس اور مساجد کا محاصرہ نہیں تھا، دہشتگردی کے ساتھ مذہب کا نام لے کر اسے محدود کیا گیا، پاکستان کو صحرا بنانے کا اعلان کرنے والے بھارت کو اسرائیل کی حمایت حاصل ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دہشتگرد داڑھی والا ہو یا کلین شیو، مدرسے کا ہو یا یونیورسٹی کا، اس کیخلاف کارروائی ہونی چاہیئے۔ فوجی عدالتوں میں توسیع کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق ضروری ہے۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان کا آئین اسلامی ہے اور اسلامی نظام کے نفاذ کیلئے راستہ صرف جمہوری ہے۔ بندوق کی نوک پر اسلام نافذ نہیں ہو سکتا۔انہوں نے زور دیا کہ چمن بارڈر کو کھولا جائے، اس سے نہ صرف افغانوں اور پاکستانیوں کا بھی روزگار وابستہ ہے۔