اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ سینئرصحافی ارشد شریف کے کینیا میں قتل سے متعلق حقائق جاننے کیلئےتین رکنی اعلی سطحی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے،تحقیقاتی ٹیم ایف آئی اے اورانٹیلی ایجنسیز کے اعلی افسران پرمشتمل ہے۔
اپنے بیان میں وزیر داخلہ نے کہا کہ تحقیقاتی ٹیم ارشدشریف کیس میں پاکستان کے ایک نجی چینل سے منسلک شخصیت کے کینیا میں سونے کی سمگلنگ کے کاروبار سے متعلق قائم کمپنی کے کردارکاجائزہ لے گی۔ تحقیقاتی ٹیم ارشد شریف کی پاکستان سے دبئی، پھر دبئی سے کینیا روانگی کی مکمل وجوہات اور محرکات کا جائزہ لے گی۔
انہوں نے کہا کہ ایک سیاسی شخصیت کے اعتراف کے بعد،تحقیقاتی ٹیم ارشد شریف کو پاکستان سے دبئی اور پھر سے کینیا جانے پر مجبور کرنے کے عوامل کا بھی جائزہ لے گی۔تحقیقاتی ٹیم، کینیا پولیس اور دیگر ذرائع سے حاصل شدہ معلومات اور شواہد کی روشنی میں آزادانہ رپورٹ مرتب کرکے وزارت داخلہ کو پیش کرے گی۔
وزارت داخلہ سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق تحقیقاتی ٹیم ڈائریکٹر ایف آئی اے عطر وحید ، آئی بی کے ڈپٹی ڈائریکٹر عمر شاہد حمید شامل ہیں ۔یہ تحقیقاتی ٹیم فوری طور پر کینیا کا دورہ کرے گی ،وزارت داخلہ اور کینا میں پاکستانی سفارتخانہ ٹیم کی معاونت کرے گا ۔