ایک اندازے کے مطابق سر پر اوسط، ایک لاکھ بال ہو سکتے ہیں۔ روزانہ بیس سے پچاس بال گرنا معمول کی بات ہے۔ سر کے ایک بال کی عمر چار سال ہے جس کے بعد یہ چاہے جتنے بھی کیوں نہ ہوں گر جاتے ہیں اور ان کی جگہ نئے بال لے لیتے ہیں۔ ان کی جڑ جلد کے اندر ہوتی ہے جبکہ باہر نظر آنے والا بال کا حصہ سائنسی طور پر مردہ پروٹین ہے۔ بال کی اصل مضبوطی اور بڑھنے کی طاقت جلد کے نیچے کے حصے میں ہے۔ بالوں کو مٹھی میں لے کر یا باندھ کر اگر ان کی چٹیا یا پونی ٹیل دو انچ سے کم ہو تو بال پتلے ہلکے، دو سے چار انچ ہو تو درمیانے اور چار انچ سے زیادہ ہو تو موٹے بال ہیں۔ لیکن یہ اندازہ خواتین میں تو لگایا جا سکتا ہے مردوں میں نہیں۔
گنج پن مردوں میں بہت زیادہ ہوتا ہے۔ تقریباً 25 فیصد مرد 30 سال کی عمر سے ہی گنج پن کے شکار ہو جاتے ہیں۔ 40 سال تک ان کے دو تہائی بال گر جاتے ہیں۔ عمر کے ساتھ بال گرنا اور کم ہونا ایک فطری عمل ہے لیکن جلدی بال گرنے کی کئی وجوہات ہیں۔ ان میں سے اکثر کا سدباب کیا جا سکتا ہے۔ کسی سرجری، چوٹ یا حادثے کے بعد جسمانی ردعمل کے طور پر بہت بال گرتے ہیں۔ یہ عمل کچھ عرصہ جاری رہتا ہے اور پھر ٹھیک بھی ہو جاتا ہے۔ جسمانی تناﺅ بال گرنے کی رفتار کو بڑھا دیتا ہے۔ اسی طرح ذہنی تناﺅ، پریشانی، خوف ڈر، دباﺅ کے حالات بھی بال گرنے کی وجہ بنتے ہیں۔ جسم میں پروٹین کی کمی سے بال نہ صرف کمزور ہو جاتے ہیں، ان کے گرنے کی ر فتار تیز اور نئے بال نکلنے کی رفتار کم ہو جاتی ہے۔ پروٹین کی کمی بالوں کی نشوونما روک دیتی ہے۔ پروٹین دودھ گوشت انڈے، مچھلی سے حاصل ہوتی ہے۔ اگر کوئی گوشت پسند نہ کرے تو دالیں، چنے، مٹر، سبز سبزیاں اور دودھ لازمی لے۔ وٹامن اے کا زیادہ استعمال بھی بالوں کے گرنے کی وجہ بنتا ہے۔ ایک سائنسی رپورٹ کے مطابق اگر بہت لمبا عرصہ وٹامن اے لی جائے اور جسم میں اس کی مقدار بڑھ جائے تو بال گر جاتے ہیں۔ البتہ وٹامن بی کی کمی بالوں کو کمزور کرتی ہے اور جلد پر چھریاں ڈالتی ہے۔ اس کے لئے تازہ سبزیاں پھل لئے جا سکتے ہیں۔ بالوں کی کمزوری اور گرنے کی ایک اور بڑی وجہ آئرن کی کمی ہے۔ جس سے خون کی کمی ہو جاتی ہے۔ اسے خون میں ہیموگلوبن یا آئرن سٹورز کے ٹیسٹ کروا کر معلوم کیا جا سکتا ہے اور اس کی کمی آئرن کیپسول لینے سے دور ہو جاتی ہے۔ وزن میں تیزی سے کمی بھی بال گرنے بلکہ گنج پن کی وجہ ہے۔ اس لئے جو لوگ جلد وزن کم کرنے کی کوشش کریں وہ وزن جانے کے ساتھ بال جانے کے لئے بھی تیار رہیں۔ مردوں میں ہارمون ٹیسٹو سٹیرون کی کمی اور عورتوں میں زیادتی بال گرنے کی وجہ ہے۔ عورتوں میں یوٹرس کے ٹیومر کی یا تولیدی نظام میں خرابی کے باعث بھی بال گرتے ہیں۔ سر کے بالوں کو دوبارہ اُگانے کے لئے ”مانوکسی ڈل“لوشن سر پر تیل کی طرح روزانہ لگایا جاتا ہے۔ تین سے چار ماہ کے استعمال سے وہ بال اُگ سکتے ہیں جن کی جڑیں سر میں باقی ہوں۔
٭٭٭