فلوریڈا(خصوصی رپورٹ)امریکی سائنسدانوں نے پودے کے خلیات (سیلز) سے ایسی دوا تیار کر لیہے جو ہیموفیلیا کے جینیاتی مرض کے علاج میں کارگر ثابت ہو سکتی ہے۔ہیموفیلیا کے مریضوں میں جینیاتی مسائل کی وجہ سے خون کے لوتھڑے نہیں بن پاتے اور معمولی سی چوٹ سے بھی خون مسلسل بہتا رہتا ہے لیکن پینسلوانیا اسکول آف ڈینٹل میڈیسن اور جامعہ فلوریڈا نے مشترکہ طور پر ایک طریقہ علاج وضع کر لیا ہے جس میں پودوں کے خلیات سے تیار کردہ دوا سے خون کے جمنے کے عمل کو ممکن بنایا گیا ہے۔مالیکیولر تھراپی جرنل میں شائع رپورٹ کے مطابق امریکی سائنسدانوں کی تیار کردہ دوا جسم میں خون کے لوتھڑے بنانے والے عوامل کو روکنے کی بجائے اسے برداشت کرتی ہے اور اس دوا کو تجرباتی طور پر ہیموفیلیا کے مریض کتوں پر آزمایا گیا جس سے انسانوں کے علاج کی راہ بھی ہموار ہوگی۔