اسلام آباد(آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ فاٹا کو پختونخوا میں ضم کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں قبائلی علاقوں میں بلدیاتی نظام لانا چاہیے نوازشریف ہندوستان سے دوستی جبکہ مودی پاکستان کو نقصان پہنچا رہا ہے ۔ دوستی اور غلامی میں بہت فرق ہے ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کے بعد سنہری موقع ملا ضرب عضب کے بعد وزیراعظم کو لیڈر شپ دکھانی چاہیے تھی دہشتگرد ختم نہیں ہوئے تتر بتر ہوگئے ہیں نیشنل ایکشن پلان پر تمام جماعتوں نے دستخط کئے قاضی فائز عیسی کی رپورٹ سے پتہ چل گیا کتنا عمل ہو اہے ۔ انہوںنے کہا کہ فاٹا کو پختونخوا میں ضم کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں قبائلی علاقے میں 40پاکستانی قوانین ہیں قبائلی علاقوں میں بلدیاتی نظام لانا چاہیے ۔ فاٹا سیکرٹریٹ کرپشن کا گڑھ ہے ۔ قبائلی علاقہ تباہ ہوگیاابھی تک خلاءباقی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ نوازشریف کی دلچسپی اپنے کارربار میں ہے ۔ نوازشریف کہتے ہیں ہم تو ہندوستان سے دوستی چاہتے ہیں ۔ مودی پاکستان کو نقصان پہنچا رہا ہے ۔ ہم دوستی کا کہتے ہیں ایسے کبھی خارجہ پالیسی نہیں بنتی ۔ مودی نے بھارت میں ٹرین حادثے پر کہا پاکستان نے کروایا ہے ۔ بھارتی ایڈوائزرکہتے ہیں پاکستان میں انتشار پھیلانا ہے ۔ عمران خان نے کہا کہ دوستی اور غلامی میں بہت فرق ہوتا ہے ۔ دھڑا دھڑ قرضے لیئے جارہے ہیں ۔ جس طرح قرض لے رہے ہیں نیوکلیئر پروگرام پر پریشر آئے گا۔ پاکستان کو نقصان پہنچانے کیلئے سازشیں ہورہی ہیں ۔قوم کو متحد کرنا وزیراعظم کاکام ہے ۔ دورے کرکے ملکی خزانے کو نقصان پہنچایا جارہا ہے ۔ نوازشریف کے 80-90کروڑ کے دوروں سے کیا ہوا ہے؟عمران خان نے کہا کہ پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کرانے کا آئیڈیا بہت بُرا ہے ۔ پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کرانا پاگل پن ہے ۔ سمجھ نہیں آرہی فائنل کرانے سے کیا حاصل کریں گے ۔ سخت سیکیورٹی میں میچ کرانے سے کیا ظاہر کیا جائے گا۔کیا ظاہر کرنا چاہتے ہیں کہ ملک میں امن آگیا ہے ۔ انہونی ہوگئی تو 10سال تک پاکستان میںکرکٹ نہیں ہوگی ۔ عمران خان نے کہا کہ جو شریف خاندان کی خدمت کرتا ہے اسے اوپر لاتے ہیں ۔ انہوںنے بیوروکریسی اور پولیس اپنی رکھوالی کیلئے رکھی ہوئی ہے ۔ نوازشریف کیلئے منی لانڈرنگ کرنے والا وزیر خزانہ ہے ۔ نوازشریف نے سب کچھ کنٹرول کیا ہوا ہے ۔ حکومت اپوزیشن کو دانہ ڈال کر منہ بند کردیتی ہے ۔ یہ فوج کو پنجاب پولیس بنانے کی پوری کوشش کررہے ہیں ۔ مخالف کو ڈرانے کیلئے کرپشن کا استعمال کیا جاتا ہے ۔ ان لوگوں کی نیت نہیں کہ کرپشن ختم ہو پاکستان کے ادارے کھل کر سامنے آگئے ہیں عمران خان نے کہا کہ میری آف شور کمپنیز کے خلاف بھی کیسز دائر ہیں میرے بیانات غلط ہوئے تو استعفٰی دے کر سیاست چھوڑ دوں گا ان کے چھوٹوں کی پوری داستان ہے ان لوگوں نے کبھی نہیں مانا کہ مے فیئر فلیٹس ان کے ہیں پاناما نہ ہوتا تو انہوں نے نہیں ماننا تھا کہ ہمارے فلیٹس ہیںعمران خان نے کہا کہ ہمارے پاس پیسہ اس لیے نہیں کہ اوپر کرپٹ آدمی ہے پہلے سب نے کہا کہ فلیٹس ہمارے ہیں اب انکار کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف الیکشن ہم ہتھیاروں کے بغیر لڑے ہیں ہمیں 2013 میں معلوم نہیں تھا دھاندلی کیسے ہوئی ہے ہماری پارٹی نے کبھی وننگ ہارس نہیں ڈھونڈے انہوں نے کہا کہ پاناما کا فیصلہ ایک ہفتہ میں آجانا چاہیے انٹر پارٹی الیکشن کرانا تھا پاناما بیچ میں آگیا اب تو الیکشن کے بعد ہی انٹرا پارٹی انتخابات ہوں گے عمران خان نے اس بات سے اتفاق کیا کہ حالیہ دہشتگرد حملے پاکستان میں کرکٹ کی بحالی کو روکنے کی سازش ہو سکتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ اگر میرے لندن کے فلیٹ سے متعلق میری کہی ہوئی کوئی بھی بات جھوٹ ثابت ہوگی تو میں استعفیٰ دیکر سیاست چھوڑ دونگا، میرا ابھی تیسری شادی کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ، فی الحال پانامہ کیس پر پوری توجہ دے رہاہوں ، کیس کے نتیجے کے بعد پاکستان بدل جائیگا، ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نوازشریف نے پارلیمنٹ میں جھوٹ کی بارش کی اور عدالت میں مسلسل پانامہ کیس پر اپنے بیانات بدلتے رہے، جو شریف خاندان کی خدمت کرتا ہے اسے یہ اوپر لے آتے ہیں ، اگر پانامہ کیس نہ آتا تو یہ لندن میں اپنے فلیٹس کو بھی نہ مانتے ، وزیر اعظم کی دلچسپی صرف کاروبار میں ہے، انہوں نے تمام ادارے تباہ کردیئے ہیں، پاکستان سپرلیگ کا فائنل میچ لاہور میں کروانے پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حالیہ دہشتگردی کے پیش نظر لاہور میں میچ کروانا پاگل پن ہے ، یہ فیصلہ بہت غلط ہے، فوج اور سکیورٹی اداروں کے زیر سایہ میچ کروانے سے لوگوں کو کیا امن کا پتہ لگے گا، خدا نخواستہ اگر دھماکہ ہوگیا تو اگلے دس سال تک پاکستان میں کرکٹ نہیں ہوگی، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے انٹراپارٹی الیکشن کروانا تھا لیکن پانامہ کیس درمیان میں آگیا لیکن اب تحریک انصاف ہر چیز کیلئے تیار ہے، ہم پوری تیاری سے لڑرہے ہیں ہمیں گذشتہ الیکشن میں معلوم ہی نہیں تھا کہ دھاندلی کیسے ہونی ہے، ہم نے ہتھیاروں کے بغیر وہ الیکشن لڑے، اگلے الیکشن کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا، فی الحال میری نظریں پانامہ کیس کے فیصلے پر ہیں۔