پشاور: (ویب ڈیسک) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ امریکا ہمیں کمزور کرنا چاہتا ہے تاکہ ایٹمی اثاثوں کو اپنے قبضے میں کر لے، اس کام کیلئے انہوں نے مصنوعی قیادت مسلط کی ہے۔
پشاور میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا دھماکا ہوتا ہے تو حکمران گھروں کے دیوار اونچے کرنے میں لگ جاتے ہیں، سکیورٹی اداروں کے پاس کس چیز کی کمی ہے جو تحفظ دینے میں ناکام ہیں، اگر آپ امن قائم نہیں کرسکتے تو صاف کہہ دو، لوگ مر رہے ہیں اور یہ لوگ آپس میں وزارتیں بانٹ رہے ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ جنرل فیض کے کئے گئے معاہدے کے تحت خیبرپختونخوا میں امن برباد ہوا، دھماکوں میں صوبے کے عوام نے قربانیاں پیش کیں، وفاقی حکومت نے ہمیشہ یہاں عوام کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا، افغانستان حکومت کا پاکستان میں امن قائم کرنا دینی فرض نہیں؟۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ افغانستان کا دورہ کرنا خیبرپختونخوا کے عوام کی ضرورت ہے لیکن وہ نہیں کیا جا رہا، امریکا پاکستان اور افغانستان کی جنگ چاہتا ہے تاکہ وہ تماشا کر کے کاروبار شروع کر سکے، شرم کی بات ہے کہ خیبرپختونخوا میں آٹا مہنگا اور موت سستی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے عوام کا اعتماد اداروں اور عدالتوں پر نہیں، ہم نے کون سا گناہ کیا ہے کہ خیبرپختونخوا بارود کا ڈھیر بنا ہوا، عمران خان، شہباز شریف اور آصف زرداری اس کا ذمہ دار ہے، خیبر پختونخوا میں امن قائم ہونے تک ہم اسلام آباد میں بیٹھیں گے۔
سراج الحق نے کہا کہ پولیس کے جتنے شہداء ہیں ان کے بچوں کی کفالت جماعت اسلامی کرے گی، ہم شہداء کے بچوں کو این جی او اور بین الاقوامی اداروں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑیں گے، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے لوگوں کے خون میں فرق کیوں ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا تمام ضلعی اور تحصیل ہیڈ کوارٹر میں امن مارچ کریں گے، اگر امن قائم نہ کیا گیا تو حکومت کا گریبان اور ہمارا ہاتھ ہوگا، مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کی حکومتوں میں مسننگ پرنسز کا کاروبار ہوا، پی ڈی ایم حکومت میں انہیں انصاف نہ ملا سکا۔