لاہور (خصوصی رپورٹ) وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ کےئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن خواجہ سلمان رفیق نے تمام متعلقہ سرکاری محکموں کو ہدایت کی ہے کہ ڈینگی کی آٹ ڈور اور انڈور سرویلنس کو زیادہ موثر بنایا جائے تاکہ ڈینگی کے ساتھ چکن گنیا کی بیماری کی بھی روک تھام ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ چکن گنیازیادہ خطرناک بیماری نہیں تاہم ڈینگی اور چکن گنیا کو پھیلانے والا ویکٹر مچھر ہی ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ڈینگی کے مریض کا چکن گنیا کا بھی ٹیسٹ کیا جائے۔انہوں نے ہدایت کی کہ تمام متعلقہ محکموں کے سینئر افسران کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کو یقینی بنائیں تاکہ ٹھوس فیصلے لینے میں آسانی ہو۔ انہوں نے یہ بات کابینہ کمیٹی برائے ڈینگی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں رکن پنجاب اسمبلی لبنی فیصل ، پیر اشرف رسول کے علاوہ سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ علی جان خان، سپیشل سیکرٹری ہیلتھ ڈاکٹر فیصل ظہور، ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ ڈاکٹر آصف ، پروفیسر فیصل مسعود کے علاوہ تمام متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ راولپنڈی، گوجرانوالہ ، فیصل آباد، ملتان ، قصور، شیخوپورہ ، جھنگ، اٹک، رحیم یار خان، چکوال اور سرگودھا کے ڈپٹی کمشنرز اور CEOsہیلتھ نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس کی کارروائی میں حصہ لیا اور ڈینگی کنٹرول کے سلسلے میں اقدامات بارے اجلاس کو بتایا۔ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈینگی کنٹرول ڈاکٹر فرخ سلطان نے صوبے میں ڈینگی کی صورتحال بارے بریفنگ دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ آٹ ڈور اور انڈور سرویلنس میں ڈینگی لاروا رپورٹ ہونا شروع ہو گیا ۔ ڈینگی ایکسپرٹس ایڈوائزی گروپ کی سیکرٹری ڈاکٹر صومیہ اقتدار نے بتایا کہ سرکاری و نجی ہسپتالوں کے ڈاکٹرز اور نرسز کو کیس مینجمنٹ کے حوالے سے ریفریشر کورسز کرا دےئے گئے ہیں اور نئے آنے والے ڈاکٹرز کو تربیتی کورسز ڈسٹرکٹ کی سطح پر بھی کرائے جا رہے ہیں۔ سیکرٹری ہیلتھ علی جان خان نے کہا کہ ڈینگی کے حوالے سے ہائی رسک ڈسٹرکٹس کو مزید اینٹامولوجسٹ اور سینٹری پٹرول دےئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹیز کو سینکشنڈ سیٹوں پر بھرتی کرنے کا پورا اختیار ہے اور اس سلسلہ میں کوئی پابندی نہیں ہے ۔ چیف منسٹر ڈینگی ریسرچ سیل کے ہیڈ پروفیسر وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ کراچی میں چکن گنیا کے کیس بڑی تعداد میں رپورٹ ہوئے ہیں لہذا اس بات کا قوی امکان ہے کہ یہ وائرس پنجاب میں بھی آ سکتا ہے کیونکہ ڈینگی مچھر سے ہی چکن گنیا بھی پھیلتا ہے،وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے ہدایت کی کہ چکن گنیا کی روک تھام اور مریضوں کے ٹیسٹ کرنے کے لئے کٹس کی فراہمی اور دیگر معاملات بارے لائحہ عمل تیار کرنے کے لئے فوری طور پر ایک ٹیکنیکل ورکنگ گروپ تشکیل دیا جائے ۔ پروفیسر فیصل مسعود کا کہنا تھا کہ جہاں ڈینگی ہو گا وہاں چکن گنیا بھی پایا جائے گا تا ہم چکن گنیا خطر ناک مرض نہیں لیکن بخار اور جوڑوں کے درد کی وجہ سے مریض کو سخت اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ خواجہ سلمان رفیق نے ڈینگی اور چکن گنیا کے بارے بھر پور آگاہی مہم چلانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں ڈینگی کے مریضوں کے علاج کے لئے تمام انتظامات مکمل رکھے جائیں۔
