اسلام آباد(اے این این)مسلم لیگ (ن)کے جاوید لطیف اور تحریک انصاف کے مراد سعیدکے درمیان جھگڑے کے معاملے پرسپیکرقومی اسمبلی سردارایازصادق کی قائم کردہ تحقیقاتی کمیٹی نے دونوں ارکان کوقصورقراردے دیا،رپورٹ میں جاوید لطیف کے ایوان میں آنے پر 8 دن کی جبکہ مراد سعید پر 2 دن کی پابندی لگانے کی سفارش ، کمیٹی کے کنوینر غوث بخش مہر نے کہاہے کہ تمام شواہد اور ویڈیو ریکارڈ کی روشنی میں تحقیقات کی ہیں جبکہ کمیٹی کے رکن طارق اللہ نے کہا ہے کہ کمیٹی نے آئندہ کےلئے مثال بننے والا فیصلہ کیا ہے جس کا اعلان سپیکرخود کریں گے۔تفصیلات کے مطابق جاوید لطیف اورمراد سعید کے درمیان جھگڑے کا معاملے پرقائم کی گئی تحقیقاتی کمیٹی نے پہلے ہی اجلاس میں تحقیقات مکمل کر نے بعد رپورٹ سپیکر قومی اسمبلی کو ارسال کردی ہے ۔کمیٹی نے آڈیو اور ویڈیو ریکارڈنگ دیکھنے کے بعد جاوید لطیف اور مراد سعید دونوں کو ہی ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہاکہ ان اقدام سے ایوان کا وقار مجروح ہوا ۔کمیٹی نے مراد سعید کے مقابلے میں جاوید لطیف کو زیادہ بڑا مجرم قرار دیتے ہوئے دونوں کے خلاف سخت کارروائی کی سفارش کی ۔کمیٹی نے سپیکر کو سفارش کی ہے کہ مراد سعید پردوروز جبکہ جاوید لطیف پر آٹھ روز کے لیے پارلیمنٹ ہاو¿س میں داخلے پر پابندی لگائی جائے۔ کمیٹی کے کنوینرغوث بخش مہر نے کہاہے کہ تمام شواہد اور ویڈیو ریکارڈ کی روشنی میں تحقیقات کی ہیں جبکہ کمیٹی کے رکن طارق اللہ نے کہاہے کہ کمیٹی نے آئندہ کے لئے مثال بننے والا فیصلہ کیا ہے اس کا اعلان سپیکر قومی اسمبلی کریں گے۔ واضح رہے کہ چند روز قبل قومی اسمبلی کی راہداری میں(ن) لیگی رکن اسمبلی جاوید لطیف کی جانب سے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو غدار کہنے پر دونوں جماعتوں کے رہنماو¿ں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی اور نوبت ہاتھا پائی تک پہنچ گئی تھی۔ تحریک انصاف نے مسلم لیگ ( ن)کے رکن قومی اسمبلی میاںجاویدلطیف کےخلاف پنجاب اسمبلی میںقراردادجمع کرادی ۔ قرار داد پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الر شید، ڈپٹی اپوزیشن لیڈر سبطین خان، شعیب صدیقی اور میاں اسلم اقبال کی جانب سے مشترکہ طور پر جمع کرائی گئی، قرار داد کے متن کے میاںجاوید لطیف نے گھریلوخواتین سے متعلق لغو،بیہودہ اورناشائستہ زبان استعمال کی،ایوان میاںجاویدلطیف کے الفاظ کی مذمت کرے۔ بعد ازاں احاطہ اسمبلی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے میاں محمود الر شید نے کہا کہ جاوید لطیف کے الفاظ آئین کے آرٹیکل35کی نفی کرتے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف کو غیر اخلاقی اور غیر پارلیمانی گفتگو کرنے پر لیگل نوٹس بھجوادیا گیا۔تفصیلات کے مطابق ایڈوکیٹ اے ڈی ڈاہر کی جانب سے بھجوائے گئے نوٹس کے متن میں کہا گیا ہے کہ جاوید لطیف نے غیر اخلاقی اور غیر پارلیمانی گفتگو کی اور ہتک عزت کی جو کہ اخلاقی طور پر قابل مذمت اور قانونی طور پر قابل گرفت اقدام ہے۔لیگل نوٹس میں جاوید لطیف سے 15دن میں معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اگر معافی نہ مانگی اور اسپیکر قومی اسمبلی نے رکن اسمبلی جاوید لطیف کی رکنیت معطل نہ کی تو قانونی چارہ جوئی کے لئے عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔