وزارت خزانہ نے ایکسٹرنل فنانس گیپ پر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو نئی تجاویز دے دی ہیں۔
پاکستان اور آئی ایم ایف مشن کے درمیان چھٹے روز بھی تکنیکی مذاکرات جاری ہیں، ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل پر وزارت خزانہ سے بریفنگ مانگ کر سوال کیا کہ کونسل کے اقدامات سے ٹیکس وصولی اور سبسڈیز پر کیا اثرات مرتب ہوں گے۔
ذرائع وزرت خزانہ کے مطابق پاکستان نے ایکسٹرنل فنانس گیپ پر آئی ایم ایف کو نئی تجاویز سے آگاہ کردیا ہے، ایکسٹرنل فنانس گیپ کو براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری سے پورا کیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور قطر نے پاکستان میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے، عرب ممالک توانائی، ایوی ایشن، معدنیات اور زراعت کے شعبوں میں بڑی سرمایہ کاری کریں گے۔
وزارت خزانہ ذرائع نے کہا کہ خلیج تعاون تنظیم کے ساتھ آزاد تجارت معاہدہ ہوگیا، اب باہمی سرمایہ کاری معاہدہ طے کیا جا رہا، معاہدہ طے پانے پر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر کی کمپنیاں پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کریں گی۔
آئندہ سال جنوری سے توانائی، ایوی ایشن، معدنیات اور زراعت میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھے گی جب کہ فرانس جرمنی اور جنوبی کوریا ڈسکوز سے متعلق طویل مدت معاہدوں میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔