بگوٹا: کولمبیا نے شہریوں کے طرز زندگی اور کھانے پینے کی عادات کو درست کرنے کے لیے دنیا کا پہلا ‘جنک فوڈ قانون’ متعارف کرادیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کولمبیا میں کھانے پینے کی عادات اور جنگ فوڈ کے زیادہ استعمال کے باعث شہریوں میں خطرناک بیماریوں کا تناسب بڑھ گیا ہے جس پر حکومت نے جنک فوڈ قانون متعارف کرادیا۔
کولمبیا میں ایک شخص ایک دن میں 12 گرام نمک استعمال کرتا ہے جو دنیا میں سب سے زیادہ شرح ہے۔ اسی وجہ سے دل کے دورے، فشار خون اور گردے کے امراض عام ہیں۔
ان بیماریوں کی ہولناکیوں اور شرح اموات کو دیکھتے ہوئے حکومت نے جنگ فوڈ قانون لاگو کردیا جس میں الٹرا پروسیسڈ فوڈز پر 10 فیصد اضافی ٹیکس لگایا گیا ہے جو آئندہ برس 15 اور 2025 میں مزید بڑھ کر 20 فیصد ہوجائے گا۔
جنک فوڈ میں زیادہ شکر اور نمک والے کھانے، سیر شدہ چکنائی کے ساتھ ساتھ ضرورت سے زایدہ ساسیز، سیریلز، جیلی۔ جیمز، پیوری، چٹنی، مصالحہ جات اور سیزننگ شامل ہیں۔
کولمبیا غیر صحت بخش اجزاء جیسے چینی یا سیچوریٹڈ چکنائی کے زیادہ مواد والے کھانے پر صحت کے لیے لازمی وارننگ بھی متعارف کروا رہا ہے تاکہ شہری خبردار ہوسکیں اور ان وارننگ والی پروڈکٹس پر ٹیکس بھی لاگو کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ جنک فوڈز کے استعمال سے صحت پر پڑنے والے مضر اثرات سے حکومتیں اپنے شہریوں کو آگاہی فراہم کرتی رہتی ہیں لیکن پہلی بار کسی ملک نے اپنے شہریوں کو جنک فوڈز سے باز رکھنے کے لیے قانون متعارف کرایا ہے۔