جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت مصلحتوں کا شکار ہو کر اپنا وقت گزار دیتی ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نائن الیون کے بعد حکمرانوں کی ترجیحات اسلامی پاکستان کی نہیں رہی، بدقسمتی سے آج بھی وطن عزیز کو ایک اسلامی ملک کی شناخت نہ دے سکے۔
انھوں نے کہا کہ ملک اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا تھا، ماؤں بہنوں سمیت لاکھوں مسلمانوں نے اس ملک کیلئے جانوں کی قربانی دی۔
ان کا کہنا تھا کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ مسائل مذاکرات سے حل کرنا چاہتے ہیں، مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق حل کرنا چاہتے ہیں۔
امیر جے یو آئی نے کہا کہ عوام سے ہمارا رابطہ اور تعلق نظریات کی بنیاد پر ہے، ہماری جماعت انتخابات میں حصہ لے گی۔
سپریم کورٹ سے متعلق بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کو عدالت کے تین جج بلاتے ہیں اور پٹیشن لانے کا کہتے ہیں، عشاء کے وقت عدالت کھلتی ہے اور الیکشن کمیشن کو حکم دیتی ہے کہ الیکشن شیڈول جاری کرو۔
اپنی سکیورٹی کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ہمیں ضلعی انتظامیہ کے نوٹس ملیں ہیں کہ سکیورٹی خطرناک ہیں آپ الیکشن مہم نہیں کرسکتے، ایسی صورتحال میں ہم الیکشن میں جائیں تو کم از کم ماحول تو ساز گار بنایا جائے۔