امریکا میں انتخابی دوڑ میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی واپسی پر سابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن بھی کِھل اٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا یہی چاہتی ہے۔
بورس جانسن ذلت سے دوچار سابق امریکی صدر کے حمایتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ یوکرین کو دھوکا نہیں دیں گے۔
برطانوی روزنامہ ڈیلی میل میں اپنے ہفتہ کالم میں بورس جانسن نے لکھا ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین میں جاری جنگ میں یوکرین کا ساتھ دیا تو ان کی تجدید شدہ قیادت دنیا کے لیے ایک بہت بڑی فتح ثابت ہوگی۔
واضح رہے کہ سابق امریکی صدر کی روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے گہری دوستی ہے اور وہ روس کے بڑے حامیوں میں سے ہیں۔ وہ یوکرین کے لیے امریکا کی مدد کے بھی مخالف ہیں۔
یوکرین میں جاری جنگ کے حوالے سے معاہدہ شمالی بحر اوقیانوس کی کارکردگی پر شدید تنقید کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ اگر انہیں دوبارہ ایوانِ صدر میں آنے کا موقع ملا تو یوکرین کی جنگ چوبیس گھنٹے میں ختم کروادیں گے۔
بورس جانسن نے لکھا ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کا ساتھ دیا، جنگ کو یوکرین کی فتح یا برابری پر ختم کروانے میں کامیاب رہے تو مغرب زیادہ مضبوط اور دنیا زیادہ پرامن ہوکر ابھرے گی۔
یاد رہے کہ یوکرین کے صدر زیلینسکی نے چینل فور نیوز سے انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ کو دورے کی دعوت دی ہے۔