دمشق: شام کے دارالحکومت میں پاسداران انقلاب کی میٹنگ پر اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والوں میں انٹیلی جنس سربراہ اور نائب بھی شامل ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق پر اسرائیکلی فوج نے ایک کثیر المنزلہ عمارت پر اس وقت حملہ کیا تھا جب وہاں ایک اہم عسکری میٹنگ جاری تھی۔
عمارت ایرانی فوج پاسداران انقلاب کے زیر استعمال تھی۔ حملے کے وقت پاسداران انقلاب کے شام کے انٹیلی جنس سربراہ ، ان کے ڈپٹی اور اہم افسران ایک حساس نوعیت کی میٹنگ میں مصروف تھے۔
اس اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد پہلے 5 بتائی گئی تھی تاہم بعد 4 افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی۔ ان کی شناخت حجت اللہ، علی آغا زادہ، حسین محمدی اور سعید کریمی کے ناموں سے ہوئی تھی۔
تاہم اب ایران کی مہر خبررساں ایجنسی نے ایک باخبر ذریعے کے حوالے سے تصدیق کی ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں پاسداران انقلاب کے شام کے انٹیلی جنس چیف، ان کے نائب بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب برطانیہ میں قائم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس (SOHR) کا کہنا ہے کہ شامی دارالحکومت پر اسرائیلی حملے میں 10 افراد مارے گئے تھے۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے غزہ میں حماس کی حمایت کی الزام عائد کرتے ہوئے ایران کی حمایت یافتہ تنظیم کے اہم کمانڈرز کو لبنان میں نشانہ بنایا جب کہ حماس کے ایک رہنما کو بھی لبنان میں قتل کیا۔
بعد ازاں اسرائیل نے اب شام میں بھی ایران کی فوج پاسداران انقلاب کے کمانڈرز کو نشانہ بنانا شروع کیا ہے جن پر اسرائیل نے حماس کی مدد کا الزام لگایا تھا۔