چین کی ایک نجی سائبر سیکورٹی کمپنی آئی سون کا ڈیٹا انٹرنیٹ پر لیک ہوگیا ہے جس سے انکشاف ہوا ہے کہ یہ کمپنی رقم لے کر اپنے گاہکوں کے لیے مختلف اداروں کا ڈیٹا ہیک کرتی ہے۔
اس کمپنی نے مبینہ طور پر نیٹو سے لے کر برطانوی حکومت کے اداروں اور ایکس جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا ڈیٹا ہیک کیا ہے۔ مبینہ طور پر پاکستان کا ڈیٹا بھی آئی سون کی جانب سے ہیک کیا گیا ہے۔
چین کی نجی کمپنی کی سرگرمیوں کے انکشافات پر عالمی سطح پر بھونچال آگیا ہے۔
آئی سون (I-Soon)چین کی ایک نجی سیکورٹی کمپنی ہے جو ماضی میں ایک اور سائبر سیکورٹی چینگ ڈو 404 (Chengdu 404) کے ساتھ کام کرچکی ہے۔ چینگ ڈو 404 کے ملازمین پر امریکی محکمہ انصاف نے ہیکنگ کے الزامات عائد کیے تھے۔
آئی سون کا معاملہ اتنا واضح نہیں تھا لیکن مغربی میڈیا کا کہنا ہے کہ اب اس کمپنی کی جو دستاویزات آن لائن لیک ہوئی ہیں ان سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ کس طریقے سے رقم لے کر ہیکنگ کر رہی تھی۔
کمپنی کے 190 میگا بائیٹ کی دستاویزات میں اس کے مختلف کامں کی تفصیل ہے۔ امریکی خبر رساں ادارے کا دعویٰ ہے کہ اس نے ان دستاویزات کے مستند ہونے کی تصدیق کی ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ آئی سون رقم لے کر نیٹو، برطانوی دفتر خارجہ، برطانیہ کے معروف تھنک ٹینکس کا ڈیٹا ہیک کیا۔
چینی کمپنی کی دستاویزات سامنے آنے کے بعد اب ماہرین ان کا تجزیہ کر رہے ہیں۔ سینٹینل لیبس کا کہنا ہے کہ آئی سون نے اپنی مہارت کے ثبوت کے طور پر ظاہر کیا ہے کہ اس نے ماضی میں افغانستان اور پاکستان میں انسداد دہشت گردی مراکز کا ڈیٹا ہیک کیا تھا۔
برطانوی اخبار گارجین کے مطابق دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ آئی سون نے اپنے گاہکوں کو یقین دلایا کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کے اکاؤنٹ ہیک کر سکتی ہے، فیس بک سے ذاتی معلومات نکال سکتی ہے، ڈیٹا بیسز سے معلومات نکال سکتی ہے اور میک اور اینڈرائیڈ سمیت مختلف آپریٹنگ سسٹم کو متاثر کر سکتی ہے۔
آئی سون کی جو دستاویزات لیک ہوئی ہیں ان میں بعض جگہ سے ہیک کیے گئے ڈیٹا کے نممونے بھی موجود ہیں۔