صادق آباد: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کچے میں ڈاکوؤں کیخلاف فوری آپریشن کا مطالبہ کیا ہے۔
سراج الحق نے لنڈ گینگ کے ہاتھوں قتل کیے گئے صادق آباد کے نوجوان شہری اور جماعت اسلامی کے کارکن احسن فاروق کی نماز جنازہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت کے دور میں اربوں روپے خرچ کرکے کچہ آپریشن کا ڈرامہ رچایا گیا، صوبائی حکومتیں کچے کے ڈاکوؤں کیخلاف ناکام ہو چکی ہیں، جماعت اسلامی کے دو کارکن لنڈ گینگ کے ہاتھوں قتل ہوگئے، رحیم یار خان اور صادق آباد میں ڈاکو راج کے خاتمے کے لیے وزیر اعظم، آرمی چیف اور پولیس اپنا کردار ادا کرے۔
انہوں نے کہا کہ کچہ ہندوستان میں نہیں پاکستان میں ہے، فورسز کے پاس جہاز ، ٹینک ، لانچر ، راکٹ سبھی ہیں، پولیس کو ڈاکوؤں کے ٹھکانوں اور ناموں کا بھی پتہ ہے ، ان کے خلاف کارروائی کی جائے، ڈاکو سرعام سوشل میڈیا استعمال کرتے اور دھمکیاں دیتے ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ دو مغویوں کی رہائی کے لیے خواتین کشتی پر سوار ہوکر قرآن پاک سر پر اٹھاکر گئیں لیکن ڈاکوؤں نے کہا لاشیں ملیں گی، دونوں کو قتل کرکے لاشیں دریا برد کی گئیں، ایک لاش احسن فاروق کی مل گئی لیکن دوسری ابھی نہیں ملی۔
امیر جماعت اسلامی نے زور دیا کہ کبھی کے پی کے، کبھی راولپنڈی، بہاولپور سے اور کبھی صادق آباد سے نوجوانوں کو ڈاکو اغواء کرتے ہیں یہ ظلم زیادتی کب تک رہے گا، کچے میں فوری کارروائی اور عوام کو ریلیف کا مطالبہ کرتے ہیں۔