پشاور(ویب ڈیسک)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ تحریک انصاف سیاست میں مال پانی نہیں بلکہ خدمت کے جذبے سے آئی ہے ، ”شوباز“ نہیں کہ ہر منصوبے پر اپنے نام کی تختی لگادوں ،کیا ملک اس لیے بنا کہ عوام کے لیے کچھ نہ کیا جائے اور انتخاب کے وقت بھڑکیں ماری جائیں؟ہیلی کاپٹر اترنے کیلئے بچوں کے ٹرائلزروکے جانے پر معافی مانگتاہوں ، یہ واقعہ ڈی سی ایبٹ آباد کی غلطی کا نتیجہ تھا،انہیں اس پر نوٹس بھجوا دیا ہے۔میڈیا سے گفتگو میں پرویز خٹک نے سوال کیا کہ کیا ملک اس لیے بنا ہے کہ عوام کے لیے کچھ نہ کیا جائے ، انتخاب کے وقت بھڑکیں ماری جائیں؟انہوں نے وفاقی حکومت سے میٹرو بس سروس کے لئے ریلوے کی زمین نہ دینے کا شکوہ بھی کیا اور کہا کہ ہم میٹرو بس سروس 6ماہ میں مکمل کریں گے۔وزیراعلی خیبرپختونخوا نے کہا کہ پچھلی حکومتوں کو پولیس، اسپتال اور اسکولوں کو ٹھیک کرنے کا خیال نہ آیا، ہم سیاست میں خدمت کرنے آئے ہیں مال بنانے نہیں۔وزیراعلی خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز ایبٹ آباد میں کھیل کے میدان میں ان کیلئے ہیلی پیڈ بنایا گیا جس کا انہیں علم نہیں تھا ، ہیلی کاپٹر اترنے کیلئے بچوں کے ٹرائلزروکے جانے پر ان سے معافی مانگتاہوں ، کل کا واقعہ ڈی سی ایبٹ آباد کی غلطی کا نتیجہ تھا اور انہیں اس پر نوٹس بھجوا دیا ہے ، ان کا کہنا تھا کہ بڑھکیں مارنے والے بتائیں انھیں سکولوں اور ہسپتالوں کی فکر کیوں نہیں تھی ، گزشتہ صوبائی حکومتیں پولیس کے ذریعے بدمعاشی کرتی تھیں ، امیر مقام نیب یا جس عدالت جانا چاہتے ہیں چلے جائیں مجھے پتہ ہے کہ میرے اختیارات کیا ہیں اور اپنے وسائل کیسے خرچ کرنے ہیں؟، میں شوبازوزیراعلی نہیں ہوں بلکہ اپنے دائرے میں رہتے ہوئے اختیارات کااستعمال کرتاہوں۔گزشتہ روز پارٹی رہنماﺅں کو کوہستان بھاشا ڈیم کی رائلٹی کا مسئلہ حل کرنے کیلئے بھیجا تھا،ان کا کہنا تھا کہ ہمارے خلاف پروپیگنڈے کئے جا رہے ہیں کہ ہم بجٹ خرچ نہیں کر سکے ، رواں سال سوفیصد ترقیاتی بجٹ کرچ کیاجائے گا۔پرویز خٹک نے کہا قلعہ بالا حصار کو صوبائی حکومت کے حوالے کرنے کیلئے آرمی چیف سے بات کروں گا ، جنوری 2018 تک پشاور کا ماس ٹرانزٹ ٹرین منصوبہ مکمل ہو جائے گا جس سے چار اضلاع ایک دوسرے سے ٹرین کے ذریعے منسلک ہوجائیں گے۔