ایڈن برگ: برطانوی علاقے اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو میں غزہ جنگ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے انسانی حقوق کے کارکنوں نے اسرائیلی ڈرون کے پرزے بنانے والی ایک فیکٹری کے داخلی راستے کو بند کر دیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق مظاہرین نے علی الصبح گلاسگو میں تھیلس گوون فیکٹری کے دروازے کو بند کرکے برطانیہ کی اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت روکنے، غزہ میں جنگ بندی اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔
یہ احتجاج یوم نکبہ کی 76 ویں برسی کے موقع پر کیا گیا جب 1948 کی جنگ میں اسرائیل کا قیام عمل میں آیا تھا اور لاکھوں فلسطینیوں کا قتل عام کرکے 80 فیصد سے زیادہ فلسطینی آبادی کو فلسطین سے ہجرت کرنے پر مجبور کردیا گیا تھا۔ اس قتل عام اور ہجرت کی یاد میں فلسطینی ہر سال 15 مئی کو یوم نکبہ مناتے ہیں جس کا معنی ہیں تباہی۔
گلاسگو کے مقامی انسانی حقوق کے کارکنوں کے ایک گروپ نے احتجاج کے طور پر گوان کے علاقے میں تھیلس پلانٹ کو بند کردیا جہاں اسرائیلی دفاعی کمپنی ایلبٹ سسٹمز کے ساتھ مشترکہ طور پر جاسوس ڈرونز تیار کیے جاتے ہیں۔
مظاہرے میں شریک 47 سالہ ڈینیئل نے کہا 7 اکتوبر کے بعد سے روزانہ ہماری آنکھوں کے سامنے اسرائیلی قابض افواج انتہائی بھیانک اور خوفناک طریقوں سے لوگوں کا قتل عام کررہی ہیں۔ ہم نے بچوں کو اپنی آخری سانسیں لیتے دیکھا ہے جن کےلیے انکیوبیٹر موجود نہیں، بچے اپنے مردہ بہن بھائیوں کو پلاسٹک کی تھیلیوں میں لے جارہے ہیں، مرد جان بچانے والی دوائیوں کی کمی سے مررہے ہیں، خواتین بے ہوشی کی دوا اور بنیادی طبی امداد کے بغیر بچے جنم دے رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت جانتی ہے کہ غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں، اس کے باوجود وہ لوگوں کو بار بار نقل مکانی کرنے کو کہتے ہیں۔ میرا ضمیر مجھ سے مطالبہ کرتا ہے کہ میں قتل و غارت گری کے اس سلسلے کو روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کروں جس کا آغاز یہاں میرے اس آبائی شہر سے ہورہا ہے۔