کوئٹہ: وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیا لانگو نے کہا ہے کہ نام نہاد آزادی کے نام پر بلوچ نوجوانوں کو ورغلایا جا رہا ہے۔
اپنے بیان میں صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ بلوچستان آج ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہے۔ بھارتی ایما پر پاکستان اور بالخصوص بلوچستان میں دہشت گردانہ کاروائیاں کی جارہی ہیں۔ دہشت گرد تنظیمیں عام غریب بلوچ کو مخبر کا الزام عائد کر کے قتل عام کر رہی ہیں تاکہ اپنے آقاؤں کی خوشنودی حاصل کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی تنظیمیں ان دہشت گردوں کی انساینت سوز کارروائیوں کا نوٹس لے کر ان کے خلاف بھرپور آواز اٹھائیں۔ دہشت گرد تنظیمیں اپنے مذموم مقاصد کے لیے کوئٹہ شہر،دیہاتوں میں نہتے اور معصوم بلوچوں، سکیورٹی فورسز اور قومی تنصیبات پر حملے کررہی ہیں۔ کیا ریاست اور حکومت نہتے اور معصوم بلوچوں کے قتل عام کرنے والوں کے خلاف خاموش رہ سکتی ہے؟۔
صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں نہتے اور معصوم لوگوں کو نشانہ بنانا کونسی آزادی کی جنگ ہے۔ نام نہاد آزادی کے نام پر غریب بلوچ نوجوانوں کو ورغلایاجارہا ہے۔ حکومت بات چیت پریقین رکھتی ہے۔ روزِ اول سے مذاکرات کرنے کے لیے دعوت دے رہے ہیں۔ جو لوگ مذاکرات کرنا ہی نہیں چاہتے اور دہشت گردی کو ہوا دے رہے ہیں، ان سے کیسے مذاکرت کیے جائیں۔
میر ضیا لانگو نے اپنے بیان میں کہا کہ دہشت گرد تنظیمیں مذاکرت پر یقین نہیں رکھتیں، وہ صرف کشت وخون اور دہشت گردی سے اپنا نظریہ مسلط کرنا چاہتی ہیں جو دشمن ملک ہندوستان کا نظریہ ہے۔ ریاست پاکستان دشمن ملک ہندوستان کے آلہ کاروں کو کبھی کامیاب ہونے نہیں دے گی۔ پاکستان کے فریم ورک میں مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ دہشت گرد تنظیم طالبان نے 70ہزار سے زائد معصوم اور بے گناہوں کو خون بہایا ہے۔