لاہور(شوبز ڈیسک ) پاکستان کے راک سٹار علی عظمت نے کہا ہے کہ اگر میں گلوکار نہ ہوتا تو بھانڈ یا قصائی ہوتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ ساتھی گلوکاروں کے این جی اوز بنانے کے سوال پر انہوں نے کہا این جی او بنانے پر میرا ضمیر کبھی مطمئن نہیں ہوا ، گٹارسکول چلا رہا ہوں ، یہی میری این جی او ہے۔ انہوں نے کہا اگر میں گلوکار نہ ہوتا تو بھانڈ یا قصائی ہوتا کیونکہ نوکری میں نہیں کر سکتا۔ راک سٹار نے کہا کہ میری ذاتی زندگی میں میر ی بیٹیاں مجھے سب سے زیادہ پیاری ہیں ، وہ مجھے بابا آپی کہتی ہیں اور چھوٹی بیٹی مجھے بابا بڈھا کہتی ہے۔ بیٹیوں کی پیدائش کے بعد زندگی کو ایک مقصد مل گیا ورنہ اس سے پہلے بے فکری کی زندگی گزاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ریکارڈ والوں سے کبھی کوئی پیسے نہیں ملے ، ہمیشہ میوزک بزنس مینوں نے ہمارا استحصال کیا ہے۔ اپنی محبتوں کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ایک درجن سے زیادہ ہی عشق کرچکا ہوں ، انہوں نے کہا کہ مجھے جمہوریت سے نفرت ہے ، ہر ملک کی حکومت ایک ہی طرح کی چیز ہے سب لوٹ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں بینک میں پیسے نہیں رکھتا اور نہ میں کبھی سود لیتا ہوں اور نہ دیتا ہوں۔