لندن(ویب ڈیسک)پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل)میں مبینہ اسپاٹ فکسنگ کیس میں ملوث کھلاڑی ناصر جمشید منظر عام پر آگئے۔ناصر جمشید کاکہنا ہے کہ ٹیسٹ کرکٹر نے پی سی بی کے تمام دعوﺅں کی قلعی کھولتے ہوئے کہا ہے کہ میں چھپ رہاہوں اور نہ ہی گھر تبدیل کیا ہے ، پی سی بی کے ساتھ ہر طرح کا تعاون کرنے کیلئے تیار ہیں۔ میرے خلاف میڈیا میں جو کچھ بھی آ رہا ہے، وہ سب جھوٹ اور لغو ہےفرار اور تعاون نہ کرنے کی خبریں بے بنیاد ہے۔ ناصر جمشید کی فکسنگ اسکینڈل میں دبنگ انٹری ہوئی ،معطل کرکٹر نے لندن سے ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ گھر تبدیل کیا نہ کہیں غائب ہوا،برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی کی تحقیقات کے بعد پی سی بی سے ہر قسم کا تعاون کرنے کو تیار ہوں۔ناصر جمشید کے مطابق پی سی بی حکام خود کہہ چکے کہ وہ این سی اے سے رابطے میں ہیں،ان کے فرار ہونے یا تعاون نہ کرنے کی خبریں بے بنیاد ہے۔دریں اثناءناصر جمشید نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف میڈیا میں جو کچھ بھی آ رہا ہے، وہ سب جھوٹ اور لغو ہے، اس سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے اور میں پاکستان کرکٹ بورڈ سے تعاون کیلئے تیار ہوں، وہ جہاں کہیں گے میں آں گا، پی سی بی نے ایف آئی اے کو انکوائری سے روکتے ہوئے خود کہا تھا کہ پہلے پی سی بی کی انکوائری مکمل ہونے دی جائے، میرا بھی یہی موقف ہے کہ میں نیشنل کرائم ایجنسی سے تحقیقات میں تعاون کر رہا ہوں، پہلے نیشنل کرائم ایجنسی کی انکوائری مکمل ہونے دی جائے ،اس کے بعد پی سی بی جہاں کہے گا حاضر ہو جاں گا۔واضح رہے کہ پی سی بی کی جانب سے یہ موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ناصر جمشید انکوائری سے بچنے کے لیے بار بار گھر تبدیل کر رہا ہے تاہم اب ناصر جمشید نے پی سی بی کے تمام دعوں کی قلعی کھولتے ہوئے اپنا موقف پاکستانیوں تک پہنچا دیا ہے۔یاد رہے کہ پاکستان سپر لیگ 2017 میں منظر عام پر آنے والے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے شرجیل خان اور خالد لطیف کو معطل کردیا تھا اور معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک ٹریبونل تشکیل دیا تھا۔بورڈ کی جانب سے معطل کیے گئے فاسٹ بالر محمد عرفان نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ بکیز نے ان سے رابطہ کیا اور انہوں نے اس بارے میں نہ بتا کر بہت بڑی غلطی ، اس جرم کا ارتکاب کرنے پر محمد عرفان پر ایک سال کے لیے پابندی عائد کرنے کے ساتھ ساتھ 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کو مبینہ طور پر یوسف نامی بکی سے ملوانے والے کرکٹر ناصر جمشید کو بھی معطل کردیا تھا، تاہم اس حوالے سے رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ اوپننگ بلے باز کی جانب سے معاملے کی تحقیقات کے لیے بورڈ سے کسی بھی قسم کا تعاون نہیں کیا جا رہا جس پر بورڈ نے انہیں نوٹس آف چارج جاری کردیاجبکہ اسپاٹ فکسنگ کیس میں معطل ایک اور کرکٹر شاہ زیب حسن کا کیس بھی ٹریبونل کو بھجوادیا گیا۔بورڈ کے ذرائع کے مطابق ناصر جمشید کی معطلی جاری رہے گی اور ان پر 6 ماہ سے تاحیات پابندی عائد کیے جانے کا امکان ہے جس کا اعلان جلد معاملے کی تحقیقات کے بعد کیا جائے گا۔واضح رہے کہ پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر برطانوی تحقیقاتی ادارے نے ناصر جمشید کو یوسف نامی بکی کے ساتھ گرفتار کرکے ان سے تفتیش کی تھی اور ضمانت پر رہا کیے جانے کے باوجود ان کا پاسپورٹ ضبط کر لیا تھا۔