چیمپئینز ٹرافی کا میزبان ملک پاکستان کی جانب سے ایونٹ کی ٹرافی کو کشمیر لے کر جانے پر بھارتی میڈیا سیخ پا ہوگیا۔
گزشتہ روز چیمپئینز ٹرافی 2025 کے سلسلے میں ٹرافی میزبان ملک پاکستان پہنچائی گئی تو بھارت تلملا اُٹھا، بعدازاں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے ٹورنامنٹ سے قبل ٹرافی کے دورے کا اعلان کیا تو انڈین میڈیا نے زہر اُگلنا شروع کردیا۔
چیمپئینز ٹرافی میں پاکستان آنے سے بھارتی ٹیم کے انکار کے بعد حکومت کے سخت موقف پر بھارتی بورڈ شدید ناراض ہے جبکہ ہائبرڈ ماڈل سے چیئرمین پی سی بی کے انکار انہیں مزید پریشان کردیا ہے۔
پاکستان نے دو ٹوک موقف اپنایا ہے کہ اگر بھارتی ٹیم ایونٹ کیلئے پاکستان نہ آئی تو گرین شرٹس کسی بھی ٹورنامنٹ میں روہت الیون کیخلاف میدان میں نہیں اُتریں گے، جس پر آئی سی سی کے اعلیٰ حکام بھارت کو منانے کی کوشش میں لگ گئے ہیں جبکہ براڈ کاسٹنگ رائٹس حاصل کرنیوالے کمپنی نے بھی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو شیڈول کے اعلان میں تاخیر پر خبردار کردیا ہے۔
چیمپئینز ٹرافی کے دورے کے حوالے سے پی سی بی نے شیڈول جاری کیا جس میں بتایا گیا ہے کہ 16 نومبر کو ٹرافی اسکردو سے دورہ شروع کرے گی جس کے بعد آزاد کشمیر کی خوبصورت وادی کا رخ کرے گی، بعدازاں دنیا کی دوسری سب سے بڑی چوٹی کے-ٹو بیس کیمپ لے جایا جائے گا
بھارتی میڈیا اور حکومت پاکستان کی جانب سے ٹرافی کو آزاد کشمیر لے جانے پر برہم ہے جبکہ مقبوضہ وادی کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشتگردی کا سلسلہ بھی تھم نہیں سکا ہے۔
قبل ازیں گزشتہ دنوں بھارتی بورڈ کے نام نہاد سیکیورٹی وجوہات کا بہانہ بناکر پاکستان آکر کھیلنے سے انکار کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات مزید کشدیدہ ہوئے ہیں۔