پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے 24 نومبر کیلئے قوم کو پیغام دیا ہے کہ آگے آزادی ہے، یہ پر امن انقلاب ہوگا۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ 24 نومبر کو احتجاج کیلئے اسلام اباد میں جگہ کا تعین لیڈرشپ کرے گی، پورا پاکستان تیار ہے، بانی پی ٹی ائی نے کہا ہے کہ یہ پرامن انقلاب ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا احتجاج مینڈیٹ کی واپسی، 26 ویں ترمیم کے خلاف اور گرفتار پی ٹی ائی کارکنان کی رہائی کیلئے ہوگا، پرامن مارچ صرف اسلام آباد کی طرف ہوگا جس میں ملک بھر سے لوگ آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر کیس ہے کہ وہ قوم کے بچوں کو مفت تعلیم کیوں دے رہے ہیں، کیا بانی پی ٹی آئی ٹرسٹ کے پیسے لے گا؟، توشہ خانہ کیس میں وکیل نے اعتراف کیا کہ بانی پی ٹی ائی کو حق دفاع سے محروم کیا گیا۔ نیب وکیل نے مانا کہ سرکاری گواہ پر وکلا صفائی کو جرح کا موقع نہیں دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جس شخص نے گواہی دی کیا اس نے کبھی ہار دیکھا بھی تھا؟۔ جس طرح توشہ خانہ کیس اڑا اسی طرح یہ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس بھی اڑے گا، قوم نے کبھی بانی پی ٹی ائی کو مایوس نہیں کیا، کوئی ایسا موقع نہیں آیا کہ اس قوم نے بانی پی ٹی آئی کو پیٹھ دکھائی ہو، 2018 میں ہم دو تہائی اکثریت سے جیتے تھے، ہم 2013 میں بھی الیکشن جیتے تھے۔
علی محمد خان نے کہا کہ عمران خان نے ڈیڑھ ماہ قبل کہا تھا جب اللہ چاہے گا تو یہ مجھے ایک دن اندر نہیں رکھ سکتے، بانی پی ٹی ائی کو یہ زیادہ دیر اندر نہیں رکھ سکتے۔
انہوں نے کہا کہ ان کو لانے والوں سے پوچھتا ہوں کہ کب تک شہباز شریف کا سیاسی جنازہ اپنے کندھوں پر اٹھائیں گے اور ان سیاسی مردوں سے منسلک رہیں گے؟، قوم کے دلوں میں آپ کی واپسی کا ایک ہی راستہ ہے جب کپتان کہے گا قوم آپ سے دوبارہ باہم شیر و شکر ہوگی۔