دونوں خواتین شہناز ملک اور روبین غفور کو پولیس نے انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا کے روبرو پیش کیا اور شناختی پریڈ کے لیے جیل بھیجنے کی استدعا کی۔
گرفتار خواتین کی جانب سے وکیل انصر کیانی عدالت میں پیش ہوئے، وکیل انصرکیانی نے عدالت کے روبرو کہا کہ دونوں خواتین کے حوالے سے پولیس کے پاس کوئی ثبوت موجود نہیں، اس سے قبل بھی متعدد مقدمات میں ملزمان کی ضمانتیں منظور ہو چکی ہیں۔
اس پر جج نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ کیا پولیس کے پاس گرفتار خواتین کی سی ڈی آر یا کوئی ثبوت موجود ہے۔
پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ دونوں گرفتار خواتین کے حوالے سے کوئی ثبوت موجود نہیں، جس پر عدالت نے دونوں خواتین کو شناختی پریڈ کے لیے جیل بھیجنے کا حکم جاری کردیا۔