عمران خان کے وکیل الیکشن دھاندلی پر جوڈیشل کمیشن کے قیام سے متعلق کیس سے لاعلم نکلے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عام انتخابات 2024ء میں مبینہ دھاندلی پر جوڈیشل کمیشن کے قیام سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے کی، جس سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل حامد خان لاعلم نکلے۔
عدالت میں کیس سے متعلق پکارا گیا تو اس سے قبل ہی عمران خان کے وکیل حامد خان کمرہ عدالت سے نکل گئے، جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ حامد خان صاحب کو بلائیں، ان کا کیس سماعت کے لیے پکارا جا چکا ہے۔
حامد خان نے کہا کہ میرے خیال میں یہ کیس کل 12 دسمبر کو سماعت کے لیے مقرر ہے، جس پر جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ آپ کے ایڈووکیٹ آن ریکارڈ کو نوٹس ہو چکا ہے، آپ ان سے رابطے میں رہا کریں۔
اس موقع پر عدالتی عملے نے بانی پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان کو آج کیس فکس ہونے کی کاز لسٹ بھی دکھائی۔
حامد خان نے استدعا کی کہ ہمارے کیس کو سردیوں کی چھٹیوں کے بعد لگا دیں۔ عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت سردیوں کی چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کردی۔
الیکشن دھاندلی؛ 3 دیگر درخواستیں خارج
سپریم کورٹ آئینی بینچ نے دھاندلی سے متعلق 3 درخواستیں عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کردی ۔ دوران سماعت درخواست گزار قیوم خان ،محمود اختر نقوی اور میاں شبیر عدالت میں پیش نہیں ہوئے ۔ تینوں درخواست گزاروں نے عام انتخابات 2024 کے انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر درخواستیں دائر کی تھیں۔
مبینہ دھاندلی؛ شیر افضل مروت کی درخواست بھی ملتوی
سپریم کورٹ آئینی بینچ نے شیر افضل مروت کی درخواست بھی سردیوں کی چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کردی۔ دورانِ سماعت وکیل نے بتایا کہ ہماری درخواست پر رجسٹرار کے اعتراضات ہیں، جو ہمیں نہیں بتائے گئے۔ آئینی بینچ اعتراضات دور کرے تو میرٹ پر دلائل دیں گے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ایسی ہی درخواست بانی پی ٹی آئی کی بھی ہے۔ بعد ازاں عدالت نے درخواست پر سماعت ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ شیر افضل مروت نے بھی عام انتخابات میں دھاندلی پر جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کی درخواست دائر کی تھی۔