شام میں بشار الاسد کے خلاف بغاوت کے رہنما اور عبوری حکومت کے کمانڈر انچیف احمد الشراح المعروف ابو محمد الجولانی نے کہا ہے کہ ہرقسم کا اسلحہ ریاست کے کنٹرول میں رہے گا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق دہائیوں سے جنگ زدہ شام میں بغاوت کے بعد بننے والی عبوری حکومت کے کمانڈر انچیف نے ملک کی نئی ملٹری پالیسی جاری کردی۔
احمد الشراح نے پریس کانفرنس میں کہا کہ جلد ہی شام کے مسلح دھڑے خود کو تحلیل کرکے شامی فوج میں داخل ہونے کا اعلان کرنا شروع کر دیں گے۔
انھوں نے واضح کیا کہ ریاستی کنٹرول سے باہر ملک میں ہتھیار رکھنے کی قطعی اجازت نہیں دیں گے چاہے وہ انقلابی دھڑوں سے ہوں یا ایس ڈی ایف کے علاقے میں موجود دھڑے ہوں۔
احمد الشراح نے کہا کہ ملک میں مختلف گروہوں کے پاس موجود اسلحہ ریاست کے کنٹرول میں آ جائیں گے اور یہ ملک میں قیام امن کے لیے بے حد ضروری ہے۔
اقلیتی دروز فرقے کے رہنما سے ملاقات کے بعد احمد الشراح کا کہنا تھا کہ ہم فرقوں اور اقلیتوں کے جان و مال اور مقدس مقامات کی حفاظت پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔
احمد الشراح نے مزید کہا کہ ملک میں فرقہ ورانہ فسادات اور ملک کی موجودہ صورت حال سے فائدہ اُٹھانے کی “بیرونی” کوششوں کو بھی ناکام بنائیں گے۔
واضح رہے کہ احمد الشراح سے آج سعودی وفد، ترک وزیر خارجہ اور اقلیتی دروز فرقے کے رہنما نے الگ الگ ملاقاتیں کیں اور بغاوت کے بعد شام کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔