تازہ تر ین

2018ء میں بننے والی نااہل حکومت نے دہشتگردی کیخلاف جنگ کے ثمرات کو ضائع کیا، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 2018ء میں بننے والی نااہل حکومت نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں حاصل ہونے والے ثمرات کو ضائع کیا۔

قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے قومی نوعیت کے اہم اجلاس میں حزب اختلاف کی عدم شرکت کو افسوسناک  اور غیر سنجیدہ طرز عمل قرار دیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن کی اجلاس میں عدم شرکت قومی ذمے داریوں سے منہ موڑنے کے مترادف ہے جو قوم کی مقدس امانت ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف سب کو متحد ہو کر آگے بڑھنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی حفاظت کی خاطر اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے والے فوجی جوان اور ان کے اہل خانہ ہماری طرف دیکھ رہے ہیں۔

وزیراعظم نے بے نظیر بھٹو، بلور خاندان اور مفتی نعیمی سمیت سیکڑوں اہم شخصیات کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں لازوال قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دسمبر 2014 میں سانحہ آرمی پبلک اسکول کے بعد میرے قائد نواز شریف نے پوری قوم کو متحد کیا۔  پوری قوم نے مل کر دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا۔ افواجِ پاکستان، قانون نافذ کرنے والے ادارے، سکیورٹی ایجنسیز، سیاستدانوں  اور  پاکستانی شہریوں نے لازوال قربانیوں کی داستان رقم کی۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران دہشتگردی کی جنگ میں پاکستان کی معیشت کو 150 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا۔ قربانیوں کی بدولت پاکستان کا امن بحال ہوا، معیشت سنبھلی اور ملک کی رونقیں بحال ہوئیں۔ 2018 میں قائم ہونے والی نا اہل حکومت نے دہشتگردی کے خلاف جنگ سے حاصل ہونے والے ثمرات کو ضائع کر دیا اور نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد روک دیا۔

شہباز شریف نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم جو آج خمیازہ بھگت رہی ہے وہ اس پالیسی کا نتیجہ ہے۔ پاکستان آج فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے۔دہشت گردی کو ایک مرتبہ پھر سے جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے ہم سب کو آہنی عزم کا کا اعادہ کرنا ہوگا۔ دہشت گردوں کا اصل نشانہ عوام کا اتحاد ہے۔

انہوں نے کہا کہ حال ہی میں جعفر ایکسپریس پر دہشت گرد حملے کا افسوسناک واقعہ پیش آیا، فوجی جوانوں و افسران نے پیشہ ورانہ مہارت سے سیکڑوں جانیں بچائیں۔ وزیراعظم نے افواج پاکستان کی قیادت بالخصوص آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خراج تحسین کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ملک دشمن عناصر کے ناپاک عزائم کو ناکام بنا رہے ہیں۔ آج کی فیصلہ کن گھڑی یہ تقاضا کرتی ہے کہ ہم سوال کریں، کہ کون کس کے ساتھ کھڑا ہے۔ آج اس ملک کے 25 کروڑ عوام پاکستان اور اس کی سلامتی کے محافظوں، افواج پاکستان و قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ جو ملک، قوم، افواج پاکستان، شہیدوں و غازیوں کے ساتھ نہیں وہ دہشت گردوں کا ساتھی اور ان کا اتحادی ہے۔ سوشل میڈیا پر نفرت انگیز پراپیگنڈے کے ذریعے فوج اور عوام کے مابین دراڑ ڈالنے کی مذموم کوششیں  کی جارہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فوج اور عوام ایک ہیں، نہ ان کے مابین دراڑ ڈالنے کی سازش پہلے کامیاب ہوئی نہ آئندہ ہوگی ۔ ایسے شر پسند عناصر کی مذموم کوششیں کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ پاکستان کا حصول ہمارے اسلاف کی لاکھوں قربانیوں کے بعد ممکن ہوا۔ ہم ان کی قربانیوں کو کبھی رائیگاں  نہیں جانے دیں گے۔ پاکستان ہے، تو ہم سب ہیں، ہماری سیاست ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain