بالی وڈ کے سپر اسٹار سیف علی خان نے بھارت میں اسٹریمنگ پلیٹ فارمز کے بڑھتے ہوئے رجحان کو سراہا ہے اور اسے اداکاروں کے لیے مثبت تبدیلی قرار دیا ہے کیونکہ اس سے انہیں کرداروں اور کہانیوں میں تجربہ کرنے کا موقع ملتا ہے۔
سیف علی خان نے یہ بات نیٹ فلکس کے سی ای او ٹیڈ سیرینڈوس کے ساتھ ایک پینل گفتگو میں کہی۔
سیف نے اسٹریمنگ پلیٹ فارمز کی عالمی رسائی کو اجاگر کیا اور بتایا کہ نیٹ فلکس پر ان کے کام کو بین الاقوامی سطح پر ان کے سینما ریلیز سے زیادہ توجہ ملی ہے۔
سیف نے کیا کہا؟
اداکار نے اعتراف کیا کہ نیٹ فلکس کے منصوبوں پر انہیں دنیا بھر سے اپنے ساتھیوں کے زیادہ فون موصول ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹریمنگ کا یہ فائدہ ہے کہ یہ دنیا بھر میں ایک ہی وقت میں جا رہی ہے،مجھے ایسے لوگوں کے فون آتے ہیں جو عام طور پر میری فلموں کے لیے فون نہیں کرتے لیکن نیٹ فلکس پر سب رابطہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یورپ اور امریکہ سے لوگ کہتے ہیں کہ ہم نے تمہیں دیکھا اور ہم دنیا کے دوسرے اداکاروں سے موازنہ کرتے ہیں، یہ ایک بہت ہی دلچسپ تجربہ ہے۔
سیف علی خان نے مزید کہا کہ یہ تمام اداکاروں کے لیے سب سے زیادہ آزاد کرنے والا اور حیرت انگیز تجربہ رہا ہے،پہلے ہمیں ایک مخصوص سانچے میں فٹ ہونا پڑتا تھا، ایک خاص فارمولا، ایک خاص انداز، ایک خاص لُک لیکن اب اسٹریمنگ کی بدولت ہم کرداروں کو ایک مختلف زاویے سے دیکھ سکتے ہیں، ان میں گہرائی لا سکتے ہیں اور طویل کہانیوں کو بہترین انداز میں پیش کر سکتے ہیں۔
سینما اور اسٹریمنگ کا امتزاج
اس موقع پر نیٹ فلکس کے سی ای او ٹیڈ سیرینڈوس نے کہا کہ سینما آج بھی اہم ہے اور اسٹریمنگ و سینما حریف نہیں بلکہ ساتھ ساتھ چل سکتے ہیں۔
سیف علی خان نے بھی اس سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ان کے لیے وہ منصوبے سب سے زیادہ معنی خیز ہوتے ہیں جو بھارتی ثقافت سے جڑے ہوتے ہیں۔
اس حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ جب کوئی بیرون ملک مجھ سے میرے کام کے بارے میں پوچھتا ہے، تو میں ’اومکارا‘ یا ’پرینیتا‘ جیسی فلموں کا ذکر کرتا ہوں ،وہ کہانیاں جو ہماری ثقافت سے گہرا تعلق رکھتی ہیں، دنیا کو اپنی کہانیاں سنانا ایک ناقابلِ بیان خوشی کا احساس دیتا ہے۔
سیف علی خان نے نیٹ فلکس کی پہلی ہندی سیریز ’سیکرڈ گیمز‘ میں نواز الدین صدیقی کے ساتھ مرکزی کردار نبھایا تھا۔