تازہ تر ین

عامر خان غداری کے الزام پر دل گرفتہ

بالی ووڈ کے ممتاز اداکار عامر خان نے پہلگام واقعے کے بعد انہیں بلا جواز تنقید کا نشانہ بنائے جانے اور ‘غدار‘ جیسے سنگین القابات دیے جانے کو سراسر ناانصافی قرار دے دیا۔

 بھارتی ٹی وی میں شرکت کے دوران اداکار نے اپنی پوزیشن واضح کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر ان کے خلاف چلنے والی مہم حقیقت سے بالکل برعکس تھی۔ انہوں نے بتایا کہ پہلگام حملے کے تناظر میں ایک پرانی تصویر کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، جس کی بنیاد پر انہیں سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

عامر خان کے مطابق، جس تصویر پر اعتراض اٹھایا گیا وہ سال 2020 میں تُرکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کے دوران لی گئی تھی۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ ملاقات کسی سیاسی تناظر میں نہیں ہوئی تھی بلکہ وہ ایک رسمی اور اخلاقی نوعیت کی دعوت تھی، جسے انکار کرنا سفارتی آداب کے منافی ہوتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ کسی ملک کے مہمان ہوں اور میزبان ملک کا صدر آپ کو چائے پر مدعو کرے، تو یہ ایک روایتی خیرسگالی کا عمل سمجھا جاتا ہے۔ اس دعوت کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

عامر خان نے یہ بھی کہا کہ وہ سوشل میڈیا استعمال نہیں کرتے، اس لیے ان کی جانب سے بروقت وضاحت نہ آنے پر انہیں خاموشی کا الزام دیا گیا، جس سے غلط فہمیاں جنم لیں۔

پروگرام میں فلم ‘پی کے‘ سے متعلق ایک سوال پر عامر خان نے کہا کہ اس فلم میں کسی مذہب کو نشانہ بنانے کا مقصد نہیں تھا۔ ان کے مطابق فلم کا بنیادی موضوع معاشرتی استحصال اور مذہب کے نام پر ہونے والی دھوکہ دہی کو اجاگر کرنا تھا، جسے بعض عناصر نے غلط انداز میں پیش کیا۔

یاد رہے کہ پہلگام میں 22 اپریل کو ایک افسوسناک حملے میں 24 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں سیاح اور سیکیورٹی اہلکار بھی شامل تھے۔ اس سانحے کے بعد عامر خان کی خاموشی کو لے کر سوشل میڈیا پر تنقیدی مہم شروع ہوگئی تھی۔


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain