کراچی (خصوصی رپورٹ) نہال ہاشمی کے قریب ترین ذرائع کے مطابق نہال ہاشمی ملک کے معروف قانون دان اقتدار علی ہاشمی ایڈووکیٹ کے اسسٹنٹ تھے ان کی رہائش کراچی کے علاقے ملیر میں تھی ان کا اپنا کوئی نہ حلقہ انتخاب ہے اس سے قبل بھی یہ مسلم لیگ کی ٹکٹ پر کراچی میں انتخابات میں حصہ لے چکے ہیں سندھ میں مسلم لیگ ن مفاہمتی پالیسی کے تحت عوامی سطح پر کوئی کارکردگی سامنے نہیں آئی جس کی وجہ سے مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کرنے والے سابق وزرااعلیٰ سندھ سمیت سندھ کی طاقتور شخصیات مسلم لیگ ن سے مایوس ہوئیں اور دوسری جماعتوں میں شرکت کرلی نہال ہاشمی نے سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کے استعفیٰ کے بعد بھی پرجوش اندازمیں میڈیا سے گفتگو میں جو جارحانہ انداز اور الفاظ کا استعمال کیا جس کی وجہ سے مسلم لیگ ن کے رہنماﺅں نے اس کو پارٹی پالیسی کے برعکس قراردیا اور اسے نہال ہاشمی کی ذاتی رائے بتائی نہال ہاشمی کے قریبی ساتھیوں کے مطابق جو لہجہ اور انداز اختیار کیا معلوم ہوتا ہے کہ کسی اور کی آواز تھی نہال ہاشمی اداکاری کررہے تھے ۔ اٹارنی جنرل اشترادصاف نے بطور اسثغاثہ مسلم لیگ ن کے سینیٹر نہال ہاشمی کی عدلیہ مخالف تقریر سے متعلق شواہد سپریم کورٹ میں جمع کرادیئے اٹارنی جنرل کے خط پر سندھ حکومت کے پراسکیوٹر نے نہال ہاشمی کی تقریر پینسل کوڈ کے سیکشن 228,189اور 506کی خلاف ورزی پر بہادر آباد پولیس اسٹیشن کراچی میں مقدمہ درج کرادیا ہے ایف آئی آر کے اندراج کے بعد کیس انویسٹی گیشن پولیس کے سپرد کردیا گیا ذرائع کے مطابق نہال ہاشمی کی گرفتاری کیلئے پولیس نے تیاریاں مکمل کرلی ہیں ان کی گرفتاری کے سلسلے میں تمام قانونی تقاضوں کو پورا کیاجائے گا اہم ذرائع کے مطابق نہال ہاشمی نے فوجداری مقدمات سے بچنے کیلئے سینٹ کی رکنیت سے مستعفی نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے سینیٹر نہال ہاشمی کے متنازعہ بیان اور پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کے معاملے پر تحقیقات کیلئے سینٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کر دی جو 5 روز میں تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کر ےگی۔ کمیٹی کے کنونیئر راجہ ظفر الحق ہوں گے جبکہ کمیٹی میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی بیرسٹر ظفر اللہ ‘ معاون خصوصی خواجہ ظہیر احمد ‘ معاون خصوصی آصف کرمانی ‘ سینیٹر نزہت صادق شامل ہیں۔ذمہ دار ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مسلم لےگ (ن) سے تعلق رکھنے والے مستعفی سےنٹر نہال ہاشمی نے مسلم لےگ چھوڑنے پر سنجےدگی سے غور کرنا شروع کردےا ہے۔ اےم کےو اےم پاکستان کے رہنماﺅں نے نہال ہاشمی کو شمولےت کی دعوت دےدی ہے۔ نہال ہاشمی کے مسلم لےگ (ن) کے رہنماﺅں کے ساتھ اختلافات شدت اختےارکرگئے ہےں۔پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماءسینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ حکومت کے ماتحت ادارے وزارت داخلہ اور انٹیلی جنس رسائی رکھتے ہیں۔ حسین نواز کی تصویر بھی حکومت نے لیک کروا کے تشہیر کروا رہی ہے نہال ہاشمی کی دھمکی آمیز تقریر سے استعفیٰ واپسی تک کے سفر میں نواز شریف آن بورڈ ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ثابت ہوگیانہا ل ہاشمی اور تصویر لیکس کے پیچھے نوازشریف ہیں۔