تازہ تر ین

شرجیل کا پھربورڈ پر تاخیری حربے استعمال کرنےکا الزام

لاہور(نیوزایجنسیاں) اسپاٹ فکسنگ کیس میں معطل کرکٹر شرجیل خان نے ایک بار پھر پاکستان کرکٹ بورڈ پر تاخیری حربے استعمال کرنے کا الزام عائد کردیا۔شرجیل خان کے وکیل کا کہنا ہے کہ بورڈ کیوں دعوے کر رہا تھا کہ کھلاڑیوں کی فکسنگ کیخلاف ٹھوس ثبوت موجود ہیں۔ وکیل کا کہنا ہے کہ بورڈ کے پاس اگر ٹھوس شواہد ہیں تو این سی اے کی رپورٹ کا انتظار کیوں کیا جا رہا ہے؟ اگر برطانوی رپورٹ کا انتظار کرنا تھا تو ٹربیونل کیوں بنایا گیا؟ شرجیل خان کے وکیل 13 جون جبکہ ناصر جمشید کے وکیل کو 30 جون تک جواب پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے کہا کہ پی سی بی کا مقصد کسی کو سزا دلوانا نہیں بلکہ حقائق ٹریبیونل کے سامنے لانا ہے، بورڈ نے نیشنل کرائم ایجنسی کی جانب سے فراہم کیے گئے شواہد پیش کرنے کی اجازت بھی طلب کی ہے۔شرجیل کے وکیل شیغان اعجاز نے کہا کہ پی سی بی کی درخواست غیرقانونی ہے، بورڈ کیس کا فیصلہ نہیں چاہتا، اس لیے تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں، معاملہ کو سول مقدمات کی طرح چلانا چاہتا ہے، شرجیل خان کو بطور گواہ پیش کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شرجیل خان اور خالد لطیف کا ہر جگہ اکٹھا رہنا محض اتفاق ہے۔ شرجیل خان 13 جون کو ٹریبیونل میں جواب جمع کروائیں گے۔بورڈ نے نیشنل کرائم ایجنسی کی جانب سے فراہم کیے گئے شواہد پیش کرنے کی اجازت بھی طلب کی ہے۔معطل کرکٹر شرجیل خان نے ایک بار پھر پاکستان کرکٹ بورڈ پر تاخیری حربے استعمال کرنے کا الزما عائد کردیا۔شرجیل کے وکیل شیغان اعجاز نے کہا کہ پی سی بی کی درخواست غیرقانونی ہے، بورڈ کیس کا فیصلہ نہیں چاہتا، اس لیے تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں، معاملہ کو سول مقدمات کی طرح چلانا چاہتا ہے، شرجیل خان کو بطور گواہ پیش کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شرجیل خان اور خالد لطیف کا ہر جگہ اکٹھا رہنا محض اتفاق ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain