اسلام آباد (اے پی پی) محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہیگا۔ تاہم راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، سرگودھا، فیصل آباد، ڈی جی خان، ملتان، بہاولپور، ساہیوال، ہزارہ، ڈی آئی خان ڈویژن، اسلام آباد، فاٹا اور کشمیر میں چند مقامات پر تیز ہواﺅں/آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش جبکہ سندھ، مکران کے ساحلی علاقوں میں بھی بعض مقامات پر گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش/ بوندا باندی کا امکان ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہا تاہم لاہور، گوجرانوالہ، سرگودھا، راولپنڈی، ملتان، مالاکنڈ، پشاور ڈویژن اور اسلام آباد میں چند مقامات پر تیزہواﺅں اور گرج چمک کیساتھ بارش ہوئی ہے۔ محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ آئندہ 24گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہیگا۔ تاہم راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، سرگودھا، فیصل آباد، ڈی جی خان، ملتان، بہاولپور، ساہیوال، ہزارہ، ڈی آئی خان ڈویژن، اسلام آباد، فاٹا اور کشمیر میں چند مقامات پر تیز ہواﺅں ¾آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش جبکہ سندھ، مکران کے ساحلی علاقوں میں بھی بعض مقامات پر گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش ¾ بوندا باندی کا امکان ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہا تاہم لاہور، گوجرانوالہ، سرگودھا، راولپنڈی، ملتان، مالاکنڈ، پشاور ڈویژن اور اسلام آباد میں چند مقامات پر تیزہواﺅں اور گرج چمک کیساتھ بارش ہوئی ہے۔ محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ جولائی سے ستمبر تک کے پہلے نصف میں ملک میں مون سون کی بارشیں معمول کے مطابق ہونگی۔ محکمہ موسمیات کے ایک اہلکار نے اے پی پی کو بتایا کہ آل نینو سدرن اوسیلیشن اور انڈین اوشن ڈائی پول کے ماڈلوں کی وجہ سے غیر یقینی خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے تاہم ان تمام ماڈلوں سے مون سون کے سیزن میں ایک نیوٹرل فیز کی تصدیق ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی کے مہینے میں مون سون کی بارشیں معمول کے مطابق ہونگی۔ تاہم اگست اور ستمبر میں صورتحال کچھ غیر معمولی ہوسکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملک کے جنوبی علاقوں میں مون سون کی کم بارشوں کی وجہ سے خشک سالی جیسی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ سیزن کے دوران علاقائی بنیادوں پر بارشوں کے نظام کی تشکیل کی وجہ سے شدید بارشوں کے باعث سیلاب کی صورتحال پیش آسکتی ہے ۔ ایسی صورتحال کے پہاڑی علاقوں میں رونما ہونے کی زیادہ امکانات ہیں اس حوالے سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مقامی عوامل اور گلگت بلتستان کے پہاڑی علاقوں میں گلیشیئروں کے پگھلنے کی وجہ سے بھی سیلاب آنے کا خدشہ ہے۔