پاراچنار (ویب ڈیسک) کرم ایجنسی کے صدر مقام پارا چنار میں ایک مصروف بازار میں یکے بعد دیگرے ہونے والے دو دھماکوں کے بعد آگ لگ گئی جس میں اب تک پولیٹکل انتظامیہ کے مطابق کم از کم 15 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔ امدادی ٹیمیں آگ پر قابو پانے اور زخمیوں کو ریسکیو کرنے میں مصروف ہیں۔ افطار کا وقت قریب ہونے کے باعث لوگ خریداری کیلئے بازار میں بڑی تعداد میں موجود تھے جس کے باعث ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے۔ پارا چنار اور اردگرد کے شہروں کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور فورسز نے علاقے کو گھرے میں لے لیا ہے۔دوسری جانب، ایجنسی ہسپتال میں علاج معالجے کی سہولتوں کے فقدان کی وجہ سے اندیشہ ہے کہ تمام زخمیوں کا وہاں علاج ممکن نہ ہو گا اور لوگوں کو جلد از جلد ملٹری ہیلی کاپٹرز کی مدد سے پشاور اور ہنگو کے ہسپتالوں میں منتقل کیا جانا ضروری ہو گا۔ یاد رہے کہ پارا چنار پاک افغان سرحد پر واقع علاقہ ہے اور یہ پاکستان کے دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں میں سے ایک ہے جس جگہ دھماکہ ہوا وہاں بازار بھی ہے اور قریب ہی بس اڈا بھی ہے۔ پہلے دھماکے کے بعد جب لوگ امدادی کارروائیوں کیلئے وہاں جمع ہونا شروع ہوئے تو تقریباً 15 منٹ بعد دوسرا دھماکہ ہو گیا جو پہلے کی نسبت زیادہ بڑا دھماکہ تھا۔ پاک فوج کی ریسکیو ٹیمیں بھی جا۴ے حادثہ کی جانب روانہ ہو چکی ہیں۔پارا چنار پر پاک افغان سرحد کو تین روز قبل طویل عرصے بعد کھولا گیا تھا جس کے فوراً بعد پھر شہر کا امن تباہ ہو گیا ہے۔