واںبھچراں ( نمائندہ خبریں) شادیہ کی رہائشی مسماة کنیز بی بی بعمر 17/18سال نے خبریں کو بتایا کہ مجھے پانچ اوباش نوجوان مقبول احمد ، میاں الیاس، محمد حاجی ،عارف اور احمد نواز زبردستی اغوا کرکے ملزم مقبول کے ڈیرہ پر لے گئے اور سات روز تک زبردستی اجتماعی زیادتی کرتے رہے ، صبح سویرے وہ تمام سوئے ہوئے تھے کہ میں فرار ہوکر اپنے بہنوئی عمران کے پاس واں بھچراں پہنچ گئی ، عمران کی ہمراہی میں تھانہ واں بھچراں میں درخواست دائر کی مگر پولیس نے کوئی کارروائی نہ کی ، جس کی وجہ سے میں نے دارالامان کا سہارا لیا ، کیونکہ مجھے مقبول وغیرہ قتل کرنے کے سلسلے میں تعاقب کرنے میں مشغول تھے ، میں پندرہ روز دارالامان میں رہی پھر میں نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ڈسٹرکٹ میانوالی کو 22Aکی درخواست دائر کی جج صاحب کے حکم پر تھانہ واں بھچراں میں مقدمہ نمبر 151/17درج ہوچکا ہے لیکن تاحال ملزمان گرفتار نہ ہوئے ، اور دندناتے پھر رہے ہیں، اور مجھے آئے روز قتل کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں، مجھے جان کا خطرہ ہے وہ مجھے قتل کرنے پر تلے ہوئے ہیں، میں وزیراعلیٰ پنجاب سے اپیل کرتی ہوں کہ ملزمان کو فوراً گرفتار کیا جائے ورنہ وہ مجھے قتل کردینگے۔