ڈاکٹر نوشین عمران
سبزیوں اور پھلوں کی افادیت کسی دور میں بھی کم نہیں ہوئی تھی۔ البتہ ہوٹلوں ریسٹورانٹ پر زیادہ تر کھانے گوشت اور چکن کے ہی دستیاب ہوتے ہیں۔ ٹی وی پر دکھائے جانے والے کوکنگ شوز میں بھی زیادہ تر گوشت چکن ہی پکایا جاتا ہے اسی لیے سبزیوں کی مقبولیت کم ہورہی ہے اور انہیں غریب کی خوراک سمجھا جاتا ہے۔ حالانکہ ان کی افادیت دیکھتے ہوئے گوشت سے زیادہ سبزیاں کھانا چاہیے۔ کئی سبزیاں بغیر پکائے سلاد کے طور پر کھائی جاسکتی ہیں۔ پکاتے وقت بھی انہیں بالکل معمولی مقدار تیل میں پکائیں اور بہت زیادہ مت پکائیں تاکہ ان کے غذائی اجزا اور ان کے فائدے ختم نہ ہوں۔ تمام سبزیاں کوئی نہ کوئی خاص جز رکھتی ہو جو اسے اہم بناتا ہے صرف ان دس سبزیوں سے ہی اندازہ لگائیں۔
گاجر کے اہم غذائی جز وٹامن اے، وٹامن ڈی، فائبر، وٹامن بی 6، بی 5، بی 9، بی 1، وٹامن سی کی کافی مقدار ہے۔ گاجر آنکھوں، نظر کے لیے مفید ہے۔ دماغ کو طاقت دیتی ہے کھانی بلغم کم کرتی ہے آنتوں کی سوزش کم کرتی ہے، قبض کشا ہے، گردے اور مثانے کی پتھری کو تحلیل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
پیاز میں وٹامن سی، بی 6، بی 1، پوٹاشیم کاپر کرومیم کی اچھی مقدار ہے۔ اس کے غذائی اجزا جسم کے زہریلے مادے صاف کرتے ہیں اور ٹیومر کینسر سے بچاﺅ فراہم کرتے ہیں۔ البتہ ایسی تمام سبزیوں کو کچا کھانا یا معمولی پکا کر کھانا بہتر ہے۔ پیاز کولیسٹرول کو کم بھی کرتا ہے۔ انسولین بنانے اور اس کے کام میں مدد گار ہے۔ اس کے اجزا اور وٹامن دماغی خلیوں کو سکون آور رکھتے ہیں، بلڈ پریشر کم کرتے ہیں۔ انسولین کے لیے فائدہ مند ہیں، الرجی سے بچاتے ہیں، کئی جراثیم کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں خاص کر معدے کے جراثیم کو مارتے ہیں۔
کھیرا گرمیوں کا ایک تحفہ ہے جس میں تقریباً تمام وٹامن اور منرلز موجود ہیں۔ کھیرے میں معمولی کیلوریز کے باعث وزن کم کرنے کے لیے فائدہ مند ہے۔ پوٹاشیم کی اچھی خاصی مقدار کے باعث بلڈپریشر کم کرتا ہے اور دل کے مریضوں کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔ کھیرے میں آنکھوں اور بہنائی کی حفاظت کرنے والی بیٹا کیروٹین، زیازیتھین اور سیوسٹین بھی پائی جاتی ہیں۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ کھیرا کے اجزا ہڈیوں کو مضبوط رکھتے ہیں، یادداشت کو بہتر بناتے ہیں اور الزائمر سے محفوظ رکھتے ہیں۔
بند گوبھی میں وٹامن سی، کے، بی6، بی9 اور کئی منرل کے علاوہ خون سے جراثیم اور فاضل مادے صاف کرنے والے اجزا پائے جاتے ہیں۔ یہ خون کی کمی، دل کے امراض، ہڈیوں، جوڑوں اور قوت موافعت بڑھانے کے لیے مفید ہے۔
بینگن خاص کر گہرے رنگ والے اس سبزی کے اجزا اینٹی آکسیڈنٹ ہیں، جسم کی سوزش ختم کرتے ہیں، الرجی سے بچاتے ہیں، خلیوں کو قوت توانائی دیتے ہیں، اعصابی نظام کو مضبوط کرتے ہیں، خون کی کمی دور کرتے ہیں، السر میں مفید ہیں۔
بھنڈی میں وٹامن سی، کے، اے، بی1، بی3، کاپر کیلشیم، آئرن، فاسفورس پایا جاتا ہے، یہ السر، پیشاب کے امراض، کولیسٹرول کم کرنے، بہنائی، بار بار نزلے زکام سے بچاﺅ اور حاملہ خواتین کے لیے مفید ہے۔
کریلے میں وٹامن سی بہت زیادہ مقدار اور باقی تمام وٹامن منرل پائے جاتے ہیں، اس میں موجود فائٹو سینو ٹرینٹ اور کسپرانٹین بلڈ شوگر کو کم کرتا ہے۔ زخموں کو ٹھیک کرتا ہے، فولک ایسڈ جسم کو توانائی دیتا ہے، قبض کشا ہے، جسم میں وائرس کو ختم کرتا ہے۔
پالک وٹامن اے، کے، بی 9، سی، آئرن اور کئی منرل سے بھرپور ہے۔ خون کی کمی، بہنائی، بڑھتی عمر کے اثرات، ہڈیوں جوڑوں کے درد، بڑی آنت کے امراض میں مفید ہے۔
مٹر کولیسٹرول کم کرنے کے لیے فائدہ مند ہے۔
چقندر کے اجزا خون کو پتلا رکھتے ہیں اور خون میں لوتھڑا بننے سے روکتے ہیں، دل کے دورے اور فالج سے بچاﺅ دیتے ہیں، خون کی کمی پوری کرنے میں حاملہ خواتین کے لیے بہت مفید ہیں۔
٭٭٭