تازہ تر ین

ہیضہ

ڈاکٹر نوشین عمران
موسم برسات اورگرما میں ہیضہ کے مریضوں میں اضافہ دیکھا جاتا ہے۔ ہیضہ یا ”کالرا“ ایک بیکٹیریا”ویبرولرا کالرا“ سے پھیلتا ہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ گندہ پانی ہے۔ اکثر انفیکشن معمولی ہوتی ہے اور چند دن دست اور قے متلی کی علامات رہنے کے بعد دور ہوجاتی ہے لیکن تقریباً دس فیصد مریضوں میں اس کی علامات اتنی شدید ہوتی ہیں کہ موت ہوسکتی ہے۔ ہیضہ یا کالرا چھوٹی آنت میں ہونے والی انفیکشن ہے۔ بیکٹریا مریض کے فضلے کے ذریعے جسم سے خارج ہوتا ہے اور برے سینٹری انتظام یا کسی طرح پانی میں مکس ہونے یا مکھیوں کے ذریعے فضلے سے کھانے پینے کی اشیاءمیں مل جانے سے بیکٹریا پھیل جاتا ہے۔ جب یہ آلودہ پانی یا خوراک کوئی صحت مند شخص کھاتا ہے تو بیکٹریا اس میں داخل ہوجاتا ہے اور مرض کا باعث بنتا ہے۔ ہمارے آلودہ ماحول میں تو بازار میں کھلی ملنے والی ہر کھانے پینے کی چیز پر کوئی نہ کوئی بیکٹیریا ضرور ہوتا ہے لیکن کسی بھی شخص کے اس سے متاثر ہوکر بیمار ہونے کا انحصار اس کی اپنی صحت اور قوت مدافعت پر ہے۔ بلڈگروپ ”او“ والے افراد ایسے بیکٹیریا سے جلد متاثر ہوجاتے ہیں۔
جب علامات رونما ہوں تو مریض کو ابتداءہی سے پتلے دست اور قے شروع ہوجاتے ہیں۔ دست بالکل پانی جیسے پتلے اور بدبو والے ہوتے ہیں اگر علاج نہ ہوتو ایک دن میں جسم سے دس سے بیس لٹر تک پانی ضائع ہوجاتا ہے۔ ہیضہ شدید ہونے اور علاج نہ ہونے پر موت ہوسکتی ہے ہیضہ میں بخار نہیں ہوتا اگر ہو تواس کا مطلب ہے کہ ہیضہ بیکٹیریا کالرا کے ساتھ کوئی دوسری انفیکشن بھی ہوچکی ہے۔ مریض کے جسم سے پانی جتنا زیادہ ضائع ہوگا اس کی حالت اتنی ہی خراب ہوتی جائے گی۔ جلد خشک اور جھریاں پڑ جاتی ہیں‘ آنکھیں اندر کو دھنس جاتی ہیں‘ جسم ٹھنڈا اور خشک ہوجاتا ہے‘ رنگ بالکل سفیدی مائل یا نیلا پڑ جاتا ہے۔ جسم درد اور نقاہت بڑھتی جاتی ہے اگر حالت اور پیچیدگی بڑھتی رہے تو مریض پر غنودگی طاری ہوجاتی ہے یا مریض بے ہوش یا قومے میں جاسکتا ہے۔
ہیضہ کے علاج کے لئے جیسے ہی ایسی علامات شروع ہوں مریض کو او آر ایس یا نمکول دینا شروع کردیں خاص کر اگر مریض کو قے نہ ہو تو اسے او آرایس جاری رکھیں چاول کی پیچ یا چاول کا پانی پینے کے لئے دیں دہی میں کیلا مکس کرکے پھینٹ کر دیں پودینے کا پانی دیں اگر مریض کو قے متلی بھی ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کریں تاکہ بروقت موٹیلسم یا مارزین دی جاسکے اور قے رک جائے۔ ہلکی خوراک جاری رکھیں لیکن دودھ گوشت وغیرہ مت دیں اینٹی بائیوٹک کا استعمال چند دن کے لئے مفید ہے اس لئے ڈاکسی سائیکلین ‘ ایری تھرومائیسن ‘ ٹیٹرا سائیکلین ‘ کلورم فینکال ‘ سپرا فلاکسالین‘ میں سے ایک یا دو (مریض کی حالت کے مطابق ) دی جاتی ہیں۔ کھانے میں کھچڑی‘ شوربہ‘ ابلے چاول (پیچ سمیت) قہوہ‘ پیاز ‘ پودینے کا پانی دیں ایک دو چمچ دہی میں کیلا پھینٹ کر تھوڑا تھوڑا کرکے دیں۔
کالرا سے احتیاط کے لئے پانی ہمیشہ اُبال کر پئیں۔ یا فلٹر والا پانی لیں بازار سے کھلے کٹے ہوئے پھل سبزی لے کر مت کھائیں۔ ریڑھی پر ملنے والے کھلے کھانے یا شربت مت پئیں۔ پھل اور سبزیاں اچھی طرح دھوکر کھائیں۔ گرمی میں پیاز کا استعمال زیادہ کریں۔
٭٭٭


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain