تازہ تر ین

پانامہ کا ہنگامہ, الیکشن کمیشن بھی پریشان

اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)پانامہ پیپرز کیس سے متعلق سپریم کورٹ کی قائم کردہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ آنے کے بعد سیاسی درجہ حرارت بڑھنے کے ساتھ ہی حکومت نے انتخابی اصلاحات سے توجہ ہٹالی ہے اور نئے جامع انتخابی قانون کی منظوری کا معاملہ لٹک گیا، آئندہ انتخابات سے قبل قانون نہ بننے پر الیکشن کمیشن بھی مشکلات کا شکار ہے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے تحریک انصاف کے جواب میں سیاسی داﺅ کے طور پر پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات کو سردخانے کی نذر کردیا ہے، انتخابی اصلاحات کی مرکزی کمیٹی کا آخری اجلاس 11مئی کو جبکہ ذیلی کمیٹی کا اجلاس 13جون کو منعقد ہوا تھا۔ وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات کی مرکزی کمیٹی کے گزشتہ تین سالوں کے دوران صرف 23 اجلاس منعقد ہوئے جن میں متفقہ انتخابی قوانین کا مسودہ فائنل نہ کیا جاسکا۔ اسی طرح مرکزی کمیٹی نے وزیرقانون زاہد حامد کی زیر صدارت ذیلی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی تھی جس کا مقصد انتخابی قوانین کا متفقہ ڈرافٹ تشکیل دینا تھا، اس کمیٹی کے اب تک 93 اجلاس منعقد ہوچکے ہیں لیکن اس کمیٹی نے ابھی تک اپنا کام مکمل نہیں کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ ذیلی کمیٹی نے متفقہ طور پر انتخابی قوانین کے مسودے کو حتمی شکل دینے کیلئے ہر ہفتے کمیٹی کا اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن 13جون 2017ءکے بعد سے اب تک اس کمیٹی کا کوئی اجلاس منعقدنہیں ہوسکا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain