لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ نوازشریف کے گرد خوش آمدی ٹولہ موجود ہے جو ٹھیک مشورے نہیں دیتا۔ ملک کے سربراہ کی اتنی کمزور وکلاءٹیم کبھی نہیں دیکھی۔ نوازشریف کی نسبت شہباز شریف کا پانامہ سے کوئی براہ راست تعلق نہیں ہے۔ نوازشریف کے صاحبزادوں کا کاروبار ملک سے باہر جبکہ شہباز شریف کے صاحبزادوں کا ملک میں ہے۔ شہباز شریف کے بارے کوئی بڑا ایشو نظر نہیں آتا، لاہور ہائیکورٹ نے ان کے خلاف نااہلی کی درخواست ٹیکنیکل بنیادوں پر مسترد کی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق نوازشریف کوئی واضح جوابات نہیں دے سکے البتہ فیصلہ جج صاحبان نے کرنا ہے۔ میرے خیال میں 3 ججز میں سے ایک نے بھی خلاف فیصلہ دیا تو نوازشریف کے خلاف فیصلہ ہو جائے گا۔ نوازشریف کے وکلاءکے عتراضات پر عدالت نے فیصلہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چند سیاستدان جلدی فیصلہ آنے کی بات اس لئے کرتے ہیں کہ پانامہ کیس کے باعث ملک کا پورا نظام متاثر ہے۔ کسی کے لئے بھی ایسے معاملات کو زیادہ طول دینا ممکن نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ قطری وزیرخارجہ کا تعلق شاید ہی قطری خاندان سے باہر ہو کیونکہ سعودی عرب، قطر، کویت، ابوظہبی میں عام طور پر ایک ہی خاندان کی حکومت ہوتی ہے۔ گزشتہ دنوں راحیل شریف پاکستان آئے تھے جن کے ساتھ سعودی عرب کی ایک اہم شخصیت بھی تھی۔ جس نے آرمی چیف سے ملاقات کی۔ وہ سعودی وزارت خارجہ یا دفاع سے تعلق رکھتے تھے اور کوئی اہم پیغام لے کر آئے تھے۔ قطری وزیرخارجہ کی آمد بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ قطر سے نوازشریف کے دُہرے، تہرے رشتے ہیں ان کے دست راست سیف الرحمان عرف احتساب الرحمن قطر میں سیٹل ہو گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جدہ سے ملنے والی معلومات کے مطابق سعودی حکمران خاندان پاکستان سے اور خاص طور پر نوازشریف سے بہت ناراض ہے۔ انہوں نے مشکل وقت میں پاکستان سے زیادہ شریف فیملی کی مدد کی۔ انہیں امیدیں تھیں کہ پاکستان یمن اور قطر کے خلاف ان کی مدد کرے گا۔ جو نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ مشاہد اللہ دیگر سیاسی جماعتوں سے ہوئے ہوئے مسلم لیگ نواز میں آئے۔ ان کے 2 بھائی ہیں جو حیرت انگیز طریقے سے ترقی کرتے ہوئے لندن و نیو یارک میں بیٹھے ہیں۔ مشاہد اللہ کبھی بھی نواز شریف کے خلاف نہیں جائیں گے۔ ضیا شاہد نے کہا کہ چودھری نثار کا کمردرد سیاسی لگتا ہے۔ کچھ دنوں سے وہ سخت دباﺅ میں ہیں۔ چودھری نثار کے پانامہ کیس میں حکومتی پارٹی کے وطیرے کے خلاف اور چند وفاقی وزراءسے شدت کے ساتھ اختلافات رہے ہیں۔ ماہر قانون جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین نے کہا ہے کہ 5 ججوں کی بنچ ابھی تک موجود ہے، اب 3 میں سے ایک جج بھی پہلے 2 ججز کا ہم خیال ہو گیا تو نوازشریف کے نااہل ہونے کا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس میں کام ختم ہو چکا ہے۔ توقع ہے کہ 14 اگست سے پہلے فیصلہ آ جائے گا۔ سربراہ مسلم لیگ ضیا اعجاز الحق نے کہا ہے کہ پانامہ کیس کے فیصلے میں 2 ہفتوں سے زیادہ وقت نہیں لگے گا۔ پانامہ سیاسی کیس بن گیا ہے۔ عدالت کے اندر اتنی باتیں نہیں ہوتیں جتنی باہر ہوتی ہیں۔ اگر یہ معاملہ طول پکڑے گا تو نقصانات کا خدشہ ہے۔ نون لیگ نے جے آئی ٹی رپورٹ پر اعتراضات جمع کرائے ہیں کوئی نئی چیز نہیں لے کر آئے۔ عدالت کو چاہئے کہ جلد سے جلد فیصلہ سنا دے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ، بھارت و افغانستان کا ایک اتحاد بنا ہوا ہے۔ جب بھی پاک افغان حالات بہتر ہونے لگتے ہیں تو بھارت خراب کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ سی پیک ان کے گلے کی ہڈی بنا ہوا ہے۔ اسی لئے بھارت چین بارڈر پر کشیدگی پیدا ہوئی ہے۔ حملہ کرنے میں پہل کس نے کی معلوم نہیں البتہ اس معاملے کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے۔
