تازہ تر ین

ادرک

ڈاکٹر نوشین عمران
اردو میں ادرک، انگریزی میں جنجر، ہندی میں سونٹھ اور قرآن میں اسے زنجیل کہا گیا ہے۔ روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول کریم کے پاس ادرک کا تحفہ آیا تو آپ نے اس کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر کے سب میں بانٹا اور کھانے کیلئے کہا۔ سو ادرک بڑی اہمیت رکھتی ہے۔ یونانی طبیبوں نے کئی امراض میں اسے دوا قرار دیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ چینی بوٹی جن سنگ دراصل ادرک ہی کی قسم ہے۔ غذائیت کے اعتبار سے ادرک میں پوٹاشیم، مینگنیز، فاسفورس، کیلشیم، میگنشیم، وٹامن B3 اور فولیٹ کی مقدار باقی منزل اور وٹامن کی نسبت زیادہ ہے۔
حکمت کے علاوہ جدید طبی سائنس اور غذائی ماہرین بھی ادرک کو روزمرہ غذا میں شامل کرنے کا مشورہ دیتے ہیں جن میں ادرک کا بہت زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔ اکثر لوگ اس کا قہوہ بنا کر روزانہ پیتے ہیں یا رات بھر ادرک اوردارچینی کا ٹکڑا پانی میں ڈال کر رکھ دیتے ہیں۔ سارا دن یہی پانی پیتے ہیں۔ ان کے مطابق یہ جوڑوں کے درد، بلڈ پریشر میں کمی اور وزن میں کمی کیلئے مفید ہے۔
ادرک، قے، متلی، بدہضمی کیلئے بہت مفید ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق سفر کے دوران قے، متلی اور طبیعت کی خرابی ”موشن سِکنس“سے بچاﺅ کیلئے ادرک کو ”ڈریمامین“ دوا سے زیادہ مو¿ثر پایا گیا اس لیے ایسے افراد جنہیں دوران سفر ایسی علامات ہوں وہ ادرک کا ٹکڑا چبا لیا کریں۔
ایک اور تحقیق کے مطابق دوران حمل بہت زیادہ قے، متلی سے بچنے کیلئے ہمیشہ ادویات کا استعمال نہیں کیا جا سکتا لیکن ایسی خواتین کیلئے ادرک کا استعمال بہت محفوظ رہتا ہے۔ اس سے بغیر کسی مضر اثر کے قے، متلی کو کافی حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔ ادرک میں شامل ایک جز ”جنجروں“ میں سوزش ختم کرنے کی صلاحیت پائی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آرتھرائٹس، جوڑوں کے درد میں مبتلا افراد کیلئے ادرک کے پانی یا تازہ ادرک کا روزانہ استعمال چند ہفتوں میں درد میں خاطر خواہ کمی کرتا ہے اس کے استعمال سے نہ صرف جوڑوں کی سوزش دور ہوتی ہے بلکہ جسم کے اندرہونے والی کسی بھی طرح کی سوزش (خاص کر آنت کے اندرورم دور ہو جاتی ہے۔ اکثر افراد ادرک کا لیپ بنا کر اس سے مالش بھی کرتے ہیں۔ ادرک کے اجزا نہ صرف سوزش دور کرتے ہیں بلکہ جسم سے زہریلے اور فاضل مادوں کو خارج بھی کرتے ہیں اس طرح یہ اینٹی آکسی ڈنٹ اثر رکھتے ہیں۔
یہ بھی کہا جاتا ہے کہ تازہ ادرک کا استعمال آنتوں کے ٹیومراورکینسرسے حفاظت کرتا ہے۔ آرتھرائٹس سے محفوظ رکھتا ہے یورک ایسڈ کم کرتا ہے، تولیدی اعضا کے ٹیومر سے بھی بچاتا ہے۔ حکماءکے مطابق ادرک کے استعمال سے پسینہ بڑھ سکتا ہے لیکن یہ دراصل جسم کی حفاظت کا ہی ایک ردعمل ہے۔ پسینہ بہہ جانے سے جسم سے کئی زہریلے مادے خارج ہو جاتے ہیں۔ ایسی خواتین جنہیں درد اور ماہواری ہو ان کیلئے ادرک کا چبانا یا اس کے پانی یا قہوہ کا روزانہ استعمال درد کو کم کرتا ہے۔ ایک چھوٹا ٹکڑا ادرک روزانہ کھانے سے بلڈ شوگر لیول 12 فیصد تک کم ہوتا ہے۔ دس سے بارہ ہفتے میں HBAIC لیول بہتر ہو جاتا ہے۔ روزانہ استعمال کولیسٹرول میں کمی کرتا ہے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ چونک ادرک جسم کے زہریلے مادے صاف کرتا ہے تو دماغ اور اعصابی نظام سے بھی ایسے مضر مادے صاف ہو جاتے ہیں اس طرح دماغی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ یادداشت بہتر ہوتی ہے۔ ادرک کے استعمال سے مسوڑھوں کی سوزش بھی ختم ہوتی ہے اور دانت مضبوط ہوتے ہیں۔
٭٭٭


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain