بوسٹن(ویب ڈیسک)کیا وائی فائی کے ذریعے انسانی احساسات وجذبات کا جائزہ لیا جاسکتا ہے؟ اس سوال کا جواب ”ہاں“ میں ہے۔اب امریکہ میں میساچیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کے ماہرین نے وائی فائی اور مصنوعی ذہانت یا آرٹیفیشل انٹیلی جینس (اے آئی) کے تعاون سے انسانی احساسات جاننے کا ایک تجربہ کیا ہے۔ انہوں نے لوگوں سے ٹکرانے والے سگنل کے ذریعے ان کے دلوں کی دھڑکن کو نوٹ کرکے اسے ایک سافٹ ویئر میں بھیجا جس سے ان کی دلی اور جذباتی کیفیت معلوم کرنے میں مدد ملی ہے۔
اگر انسانی جسم سے منسلک کردیا جائے تو ریڈیو فریکوئنسی (آر ایف) ٹیگ ہوبہو ای سی جی کی مانند سگنل خارج کرتے ہیں اور اس کے لیے کسی اضافی تار جوڑنے کی ضرورت نہیں ہوتی اور یہ کام گھریلو وائی فائی راو¿ٹر سے بھی ممکن ہے۔ اصل کام اس سافٹ ویئر کا ہے جس میں الگورتھم اسے نوٹ کرتا ہے اور اسے ای کیو ریڈیو کا نام دیا گیا ہے۔
لیکن اس عمل میں کمرے کی جسامت اور دیگر عوامل ای سی جی سگنل کو متاثر کرسکتے ہیں۔ اس ضمن میں سافٹ ویئر بہت درستگی سے اس کیفیت کا اندازہ لگاکر بتاتا ہے کہ کوئی شخص اس وقت کس جذباتی کیفیت میں ہے۔
ماہرین دل کی دھڑکن سے انسانی موڈ کا اندازہ تو لگاسکتے ہیں لیکن ناقدین نے خبردار کیا ہے کہ اس طرح ہر شخص کے جذبات لوگوں کے سامنے آجائیں گے اور اس سے فائدے کی بجائے الٹا نقصان ہوسکتا ہے اور اس سے کئی ایک اخلاقی منفی پہلو بھی سامنے آسکتے ہیں۔
لیکن ای کیو ریڈیو کے بہت سے عملی استعمال بھی کئے جاسکتے ہیں۔ کسی گھر یا آفس میں دل کے دورے سے قبل ہی سافٹ ویئر کے ذریعے اس کا اندازہ لگانا بھی ممکن ہوسکے گا اور اس سے ہزاروں جانیں بچائی جاسکتی ہیں۔ اسی طرح بوڑھوں اور بچوں کے دل اور جذبات کی کیفیت پر 24 گھنٹے نظر رکھنا ممکن ہوسکے گا۔