تازہ تر ین

لاہور لہو لہو ,اہم جماعت نے ذمہ داری قبول کر لی

لاہور، اسلام آباد (رپورٹنگ ٹیم) ارفع کریم ٹاو رپرانی سبزی منڈی کے قریب فیروز پور روڈ پر خودکش دھماکہ کے نتیجہ میں خودکش 29 افراد جاں بحق جبکہ 66 سے زائد افراد زخمی ہوگئے- زخمیوں کی اکثریت کو طبی امداد کے لئے جنرل ہسپتال منتقل کر دیا گیا – علاوہ ازاں جاں بحق ہونے والے چھ افراد کی لاشیں جنرل ہسپتال اور دو افراد کی لاشیں سروسز ہسپتال لائی گئیں- دھماکہ کے نتیجہ میں متعدد گاڑیاں اور موٹر سائیکل بھی تباہ ہو گئے جبکہ قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے- دھماکہ کی آواز دور تک سنی گئی- دھماکہ کے فورا بعد لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت جنرل ہسپتال پرائیویٹ گاڑیوں میں پہنچایا جبکہ بعد ازاں ریسکیو ٹیمیں ،پولیس حکام، رینجرز و فوج کے جوان و کمانڈوز اور بم ڈسپوزل سکواڈ بھی موقع پر پہنچ گئے- فوج کے جوانوں نے جائے وقوعہ کو سیل کر کے اپنے کنٹرول میں لے لیا اور تحقیقات شروع کر دی گئیں – تفصیلات کے مطابق ارفع ٹاور فیروز پور روڈ کے قریب پرانی سبزی منڈی میں دوکانیں مسمار کرنے کے لئے گزشتہ دوروز سے آپریشن جاری تھا – گزشتہ روز ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے جوان بڑی تعداد میں موقع پر موجود تھے جو پرانی سبزی منڈی میںآپریشن میں مصروف تھے کہ مبینہ طور پر اچانک ایک گاڑی میں دھماکہ ہو گیا – پولیس کے مطابق دہشت گردوں نے پولیس کو نشانہ بنایا گیا- ابتدائی طور پر دھماکہ سے متعلق متضاد آراءسامنے آرہی ہیں – پولیس حکام کی جانب سے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ خود کش دھماکہ تھا جبکہ پلانٹڈبم گاڑی میں نصب ہونے سے متعلق بھی اطلاع ہیں – حتمی فیصلہ مزید شواہد ملنے کے بعد ہی کیا جا سکے گا – دھماکہ کے بعد فوجی جوانوں نے پورے علاقہ کو تحویل میں لے لیا اور مختلف ایجنسیاں شواہد جمع کرنے کے لئے موقع پر پہنچ گئیں-بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے – ہلاکتوں کے بڑھنے کا اندیشہ ہے – جام شہادت نوش کرنے والے اور زخمی افراد کا زیادہ تر تعلق پولیس سے بتایا جاتا ہے- نجی ٹی وی کے مطابق ابتدائی طور پر یہ شبہ ظاہر کیا جارہا تھا کہ خود کش حملہ آور گاڑی پر سوار ہوکر آیا۔ کالعدم دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے لاہور میں ہونے والے خود کش بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے اور مبینہ خود کش حملہ آور کی تصویر بھی جاری کردی ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق لاہور میں آج ہونے والے بم دھماکے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کرلی ہے جبکہ مبینہ خود کش حملہ آور کی تصویر بھی جاری کردی ہے خود کش حملہ آور کی عمر 16سے 18سال تھی جبکہ دھماکے میں 10سے 12کلوگرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ ترجمان پولیس کا کہنا تھا کہ ایسا محسوس ہورہا ہے کہ پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا ہے دھماکے میں شہید ہونے والوں 9پولیس اہلکار شامل ہیں۔چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمرجاوید باجوہ نے لاہور دھماکے کی شدید الفاظ میںمذمت کی ہے اور واقعے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کے اہل خانہ کے ساتھ گہرے دکھ و رنج کا اظہار کیا ہے۔ پنجابکے وزیراعلیٰ شہبازشریف نے اپنے سوشل میڈیا اکاﺅنٹ پر لاہور فیروز پور روڈ پر ہونے والے دھماکے پر گہرے رنج اور دکھ کا اظہار کیا ہے ان کا کہنا تھا کہ میرے دل کی حالت کو اس وقت الفاظ میں بیان نہیں کرسکتا۔ ڈی سی او لاہور سمیر احمد نے کہا ہے کہ دھماکے میں 26افراد شہید جبکہ 57افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں مختلف ہسپتالوں میںمنتقل کرکے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرکے ابتدائی طبی امداد دی جارہی ہے ہسپتال انتظامیہ انسانی جانوں کو بچانے کی انتہائی حد تک کوشش کریں۔ صدر، وزیراعظم، وزیرداخلہ، آرمی چیف، آصف زرداری، بلاول بھٹو، چودھری شجاعت، پرویز الہیٰ، سراج الحق اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان‘چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی ، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری ، سینیٹ میں قائد ایوان راجہ محمد ظفرالحق اورقائد حزب اختلاف چوہدری اعتزاز احسن سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی، وزیر مملکت برائے اطلاعات نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب۔ نے لاہور میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔لاہور میں بم دھماکے کے تناظر میںآئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے صوبے بھر میں سیکیورٹی کے مجموعی اقدامات ہائی الرٹ رہتے ہوئے انجام دینے کے احکامات پولیس کو جاری کردیئے ہیں۔ آئی جی سندھ نے جاری کی گئی ہدایات میں کہا کہ تمام سرکاری، غیرسرکاری عمارتوں،دفاتر، رہائشی علاقوں سمیت تمام پبلک مقامات بشمول شاپنگ سینٹرز،بچت بازاروں، صرافہ مارکیٹس وغیرہ کے ساتھ ساتھ ائرپورٹس،ریلوے اسٹیشنز بس ٹرمینلزاور ان کے علاوہ مساجد، امام بارگاہوں، مدارس،مزارات، درگاہوں پر بھی حفاظتی کو ہر سطح پر م¶ثر اور غیرمعمولی بنایا جائے ۔آئی جی سندھ نے ہدایات جاری کیں کہ تھانوں کی سطح پر داخلی وخارجی راستوں پر ناکہ بندی، کڑی نگرانی کے ساتھ ساتھ رینڈم اسنیپ چیکنگ، پیٹرولنگ، پکٹنگ اور علاقہ انٹیلی جینس کلیکشن سسٹم کو مذید مربوط اور م¶ثر بنایا جائے۔لاہور میں بم دھماکے کے تناظر میںآئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے صوبے بھر میں سیکیورٹی کے مجموعی اقدامات ہائی الرٹ رہتے ہوئے انجام دینے کے احکامات پولیس کو جاری کردیئے ہیں۔ آئی جی سندھ نے جاری کی گئی ہدایات میں کہا کہ تمام سرکاری، غیرسرکاری عمارتوں،دفاتر، رہائشی علاقوں سمیت تمام پبلک مقامات بشمول شاپنگ سینٹرز،بچت بازاروں، صرافہ مارکیٹس وغیرہ کے ساتھ ساتھ ائرپورٹس،ریلوے اسٹیشنز بس ٹرمینلزاور ان کے علاوہ مساجد، امام بارگاہوں، مدارس،مزارات، درگاہوں پر بھی حفاظتی کو ہر سطح پر م¶ثر اور غیرمعمولی بنایا جائے ۔آئی جی سندھ نے ہدایات جاری کیں کہ تھانوں کی سطح پر داخلی وخارجی راستوں پر ناکہ بندی، کڑی نگرانی کے ساتھ ساتھ رینڈم اسنیپ چیکنگ، پیٹرولنگ، پکٹنگ اور علاقہ انٹیلی جینس کلیکشن سسٹم کو مذید مربوط اور م¶ثر بنایا جائے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain