تازہ تر ین

قومی خزانے کو 2ارب کے جھٹکے کا امکان, ذمہ دار کا نام بھی سامنے آگیا

اسلام آباد (قسور کلاسرا) ملک کے ایک معتبر تحقیقاتی ادارے نیب نے اپنی ایک رپورٹ میں وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی پر الزام عائد کیاہے کہ انھوں نے مبینہ طور پر اپنا اثر رسوخ استعمال کرتے ہوے ایک ایسی کمپنی کو ٹھیکہ دلوایا جو کھ اس کی حقدار نھیں تھی۔ واضع رہے کہ شاہد خاقان کا نام اس وقت با اثر حلقوں میں وزیراعظم نواز شریف کے متبادل کے طور پر لیا جا رھا ھے۔ رپورٹ میں انکشاف ھوا ھے کھ قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر کا کنٹریکٹ ایلنجی ٹرمینل پرائیویٹ لمٹیڈ کو دینے پر قومی خزانے کو دو ارب ڈالر کا نقصان پہنچنے کا خدشھ ہے۔،ایل این جی ٹرمینل پرائیویٹ لمٹیڈ کو ٹھیکہ دینے میں وفاقی وزیر پٹرولیم ، سیکرٹری اوردیگرا داروں کے اعلی حکام ملوث ہیں۔ نامعلوم وجوہات کی بناپرنیب کی تحقیقاتی رپورٹ کو سردخانے کی نذر کر دیا گیا ، خبریں کو دستیاب دستاویز کے مطابق قوا نین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایل این جی ٹرمینل لگانے کاکنٹریکٹ ایلنجی ٹرمینل پرائیویٹ لمٹیڈ (ای پی ٹی ایل)کو دینے پر اور اس سے ری گیسیفیکیشن کرانے سے قومی خزانے کو دوارب ڈالر کا نقصا ن پہنچے کا انکشاف ہو اہے نیب کی ابتدائی انکوائر ی رپورٹ میں وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی ، سابق سیکرٹری پٹرولیم عابد سعید ، انٹر سٹیٹ گیس کمپنی کے ایم ڈی مبین صولت ، سوئی سدرن گیس کمپنی کے اس وقت کے ایم ڈی یم ڈی زوہیر صدیقی کو انکوائری رپورٹ میں غیر قانونی طریقے سے ایل این جی ٹرمینل کا کنٹریکٹ دینے میں ملوث ہونے کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے ، نیب کی رپورٹ کے مطابق ایل این جی ٹرمینل کا کنٹریکٹ ایلنجی ٹرمینل پرائیویٹ لمٹیڈ کو ایوارڈ کرنے میں پیپرا قوانین کی بھی دھجیاں اڑائی گئی ہیں دستاویز کے مطابق ایلنجی ٹرمینل پرائیویٹ لمٹیڈ کو ٹھیکہ دینے پر قومی خزانے کو پندرہ سالوں میں دو ارب ڈالر کا نقصان ہو گا ،نیب کی رپورٹ کے مطابق وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے ٹینڈ ر ای پی ٹی ایل کو دینے میں اپنا اثر رسوخ استعمال کیا اور سوئی سدر ن گیس کمپنی اور سوئی نادرن کی بجائے ٹینڈ ر انٹر سٹیٹ گیس کمپنی کو دلوایا گیا دستاویزکے مطابق اس وقت سیکرٹری پٹرولیم عابد سعید اور نے انٹر سٹیٹ گیس کمپنی کے سارے اجلاسوں کی صدارت کی اور ٹینڈ ر ایوارڈ کروانے میں اہم کردار ادا کیا اور ای پی ٹی ایل کا کامیاب پارٹی قراردیا ، انٹر سٹیٹ گیس کمپنی کے مبین صولت نے سوئی سدرن اور سوئی نادرن کے علم میں لائے بغیر ٹینڈ ر جاری کردیا مبین صولت نے انٹیگریٹڈ ٹینڈر کو ٹولنگ ٹینڈر میں تبدیل کرکے انٹر سٹیٹ گیس کمپنی کے بورڈ اور سوئی سدرن کے بورڈ کی منظوری کے بغیر ہی جاری کر دیا اور ای پی ٹی ایل کو کامیاب قرار دے دیانیب دستاویزکے مطابق عمران الحق نے ای پی ٹی ایل کی طرف سے انٹرسٹیٹ گیس کمپنی ، سوئی سدرن اور دیگر اداروں کے ساتھ بات چیت کی اور تما م خط وکتابت انھی کے دستخطوں سے کی گئی ، نیب رپورٹ میں زوہیر صدیقی کو بھی اس ڈیل میں ذمہ دار قرار دیا گیا ہے انھوںنے اکتوبر سے دسمبر 2013میں انٹرسٹیٹ گیس کمپنی کے اجلاسوں میں شرکت کی زوہیر صدیقی نے ستمبر 2013سے اپریل 2014 تک سوئی سدرن کے بورڈ کے اجلاسوں میں شرکت کی زوہیر صدیقی نے سوئی سدرن کی جانب سے ایل ایس اے پر دستخط کئے ، دستاویزکے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی پروکیورنگ ایجنسی نہیں تھی تاہم سوئی سدرن نے ای پی ٹی ایل کے ساتھ ایک آپریٹر کے طورایل ایس اے پر دستخط کئے ،دونوں گیس کمپنیوں کے درمیان ایسا کوئی معاہد ہ نہیں ہوا جس کی بنیاد پر سوئی سدرن کو سوئی نادرن کی جگہ پر کام کرنے کی اجازت دی گئی ہو ، دستاویز کے مطابق سوئی سدرن نے 130دنوں کے لئے ای پی ٹی ایل کو 12یا 13ارب روپے کی بجائے چار ارب روپے ادا کئے دستاویز کے مطابق اس شرح پر ای پی ٹی ایل کی سرمایہ کاری چودہ ماہ میں ریکور کی جائے گی اور بقایا تیرہ سال ای پی ٹی ایل کامنافع ہو ں گے دستاویز میں اس بات کی سفارش کی گئی ہے کہ اس اقدام کی تفصیلی تحقیقات کی جائے ،نیب دستاویزکے مطابق اس معاہدے میں مزید تحقیقات کی ضرورت ہے رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر ، ای سی سی ممبران ، وفاقی سیکرٹریوں انٹر سٹیٹ گیس کمپنی کے ایم ڈی ایم ڈی پی ایس او اور دیگر افسران سے تحقیقات کی ضرورت ہے ، نیب کے افسر نے ایل این جی ٹرمینل میں بے ضابطگیوں کی رپورٹ چئرمین نیب کی منظوری کے لئے پیش کر دی ہے 2015کی انکوائری کی رپورٹ ابھی تک ایکشن کی منتطر ہے تاہم نیب نے بااثر افراد کے ملوث ہونے کی بناپر کوئی ایکشن نہیں لیا ، اس حوالے سے جب ترجمان نیب سے رابطہ کیا گیا توانھوں نے موبائل کالز اور ٹیکسٹ میسجز کو کوئی جواب نہیںدیا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain