لاہور( این این آئی) سابق کرکٹر محسن حسن خان ویمنز کرکٹ ٹیم کی سلیکشن میں اختیارات ملنے سمیت اپنی سخت شرائط پر عہدہ سنبھالنے کیلئے تیار ہیں تاہم چیئرمین پی سی بی حتمی فیصلہ کرینگے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی ناقص ترین کارکردگی کے بعد پی سی بی نے ویمنز کرکٹ کو عالمی معیار کے مطابق بنانے کیلئے منصوبہ بندی کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق ویمنز ٹیم کے معاملات یونس خان کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا مگر جب بورڈ نے ان سے رابطہ کیا تو انہوں نے ذمہ داری لینے سے صاف انکار کر دیا۔ اس حوالے سے مصباح الحق کا نام بھی زیر غور تھا لیکن اب محسن حسن خان کو معاملات سونپنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ویمنز کرکٹ میں سفارش کی خبریں منظر عام پر آنے کیساتھ ساتھ سابق کوچز ٹیم میں سینئر کھلاڑیوں کی من مانی کی شکایات کر رہے ہیں جبکہ ورلڈ کپ کیلئے منتخب کی گئی کچھ کھلاڑیوں پر بھی سوالیہ نشان موجود ہے اور اس پر میڈیا کی جانب سے بھرپور تنقید کی جا رہی ہے۔ محسن حسن خان میرٹ کو برقرار رکھنے کی شہرت رکھتے ہیں اس لئے بورڈ انہیں ذمہ داری سونپنا چاہتا ہے۔ذرائع کے مطابق بورڈ کی جانب سے ان سے رابطہ کیا گیا ہے اور وہ کھلاڑیوں کی سلیکشن میں کچھ اختیارات سمیت اپنی سخت شرائط پر عہدہ سنبھالنے کیلئے تیار ہیں۔ انہیں ویمنز ٹیم کا ہیڈ کوچ بنایا جائے گا اور مکمل اختیارات دیتے ہوئے ہر قسم کی مداخلت سے گریز کیا جائے گا۔ اس حوالے سے ہوم ورک مکمل کر لیا گیا ہے مگر تبدیلی کے حوالے سے حتمی فیصلہ چیئر مین پی سی بی ہی کرینگے۔ شہریار خان کو ورلڈ کپ میں ویمنز ٹیم کی ناقص کارکردگی کے حوالے سے ٹیم مینجمنٹ کی رپورٹ بھی پیش کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق ویمنز ٹیم کے موجودہ کوچ صبیح اظہر نے اپنی رپورٹ میں ٹیم میں سینئر کھلاڑیوں کی من مانیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کا مطالبہ کیا ہے جبکہ میڈیا میں آنیوالی رپورٹس کے مطابق ورلڈ کپ میں کپتان اور ہیڈ کوچ ایک پیج پر نہیں تھے اور بہت سے فیصلوں میں ثنا میر نے اپنی مرضی کی۔دوسری جانب پی سی بی کے مطابق 28 جولائی کو لاہور میں گورننگ بورڈ اجلاس میں ویمنز کرکٹ، کوچز کے کنٹریکٹ اور دیگر معاملات پر اہم فیصلے ہوں گے۔ ایک پی سی بی آفیشل نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ محسن خان کا نام ویمنز کرکٹ کے حوالے سے زیر غور نہیں ۔