اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) وزیراعظم کی جانب سے اعلان کردہ اخلاقیات کمیٹی میں عائشہ گلالئی، عائشہ احد سمیت درجنوں سکینڈلز آنے کا امکان ہے۔ حکومت کے لیے عجلت میں بنائی گئی کمیٹی دردِ سر بن سکتی ہے۔ متعدد سیاسی رہنماو¿ں نے وزیراعظم سے معاملہ نہ اُچھالنے کا مطالبہ کردیا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ذرائع نے بتایا ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف اور موجودہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو متعدد سیاسی رہنماو¿ں نے کہا ہے کہ اخلاقیات کمیٹی میں عائشہ گلالئی کا کیس نہیں بلکہ درجنوں درخواستیں آئیں گی اور ان درخواستوں پر کام کرنے کے لیے پاکستان تحریک انصاف شور شرابا کرسکتی ہے اور اس حوالے سے کمیٹی غیرفعال ہوکر رہ جائے گی۔ لیگی رہنماو¿ں نے مشورہ دیا ہے کہ بہتر یہی ہے کہ عائشہ گلالئی معاملہ کو دبایا جائے وگرنہ ملک میں کوئی شریف نہ بچے گا، حمام میں سب ہی ننگے ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر عائشہ گلالئی کے الزامات کے بعد سپیکر ایاز صادق نے مستقل طور پر اخلاقیات کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دے دی کمیٹی 20رکنی ہوگی جس میں 13حکومتی اور 7اپوزیشن اراکین شامل ہوں گے۔ دریں اثناءمعروف اداکارہ میرا نے بھی اہم سیاسی شخصیات کو بے نقاب کرنے کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماو¿ں سے رابطہ کیا ہے کہ اگر انہیں تحفظ فراہم کیا جائے تو ان کے پاس بھی پنجاب حکومت اور وفاقی رہنماو¿ں کے دل ہلا دینے والے راز ہیں جن کو بے نقاب کرنے کے لیے وہ تیار ہیں۔ ملک میں سکیورٹی ایشو نہ بنے تو ان کے پاس بھی سیاست دانوں کے راز ہیں جن کو بے نقاب کرنے کے لیے وہ بے تاب ہیں۔ ادھر ایم این اے عائشہ گلالئی کے مبینہ دوست نے عمران خان سے الزامات پر معافی نہ مانگنے کی صورت میں حیران کن انکشافات کی دھمکی دے دی، غریب لوگوں کی اراضی پر قبضہ کرکے ہسپتال کے نام پر ذاتی محل بنایا ہے۔ گزشتہ روز حلقہ پی کے 71 کی تحصیل ڈومیل کے علاقہ غنی خیل میں ایک احتجاجی جرگہ منعقد ہوا۔ جرگہ سے عائشہ گلالئی کے بوائے فرینڈ ہونے کے دعویدار نور غزالی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عائشہ گلالئی نے پی ایم ایل این کے اشاروں پر عمران خان پر جھوٹے الزامات لگاکر انہیں بدنام کرنے کی ایک سازش کی جوکہ ناکام ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عائشہ گلالئی کے ساتھ اُن کی پی ٹی آئی میں شمولیت سے قبل ہی میرے اچھے تعلقات تھے اور میری گرل فرینڈ تھی۔ میں اُن کے ساتھ بلدیاتی انتخابات میں ٹکٹ تقسیم کمیٹی میں بھی رُکن تھا، اس دوران مجھے کمیٹی سے نکالنے کی بہت کوشش کی گئی لیکن میں نے پی ٹی آئی کے اُمیدواروں کو ٹکٹ فروخت کرتے دیکھا جس کے ثبوت میرے پاس موجود ہیں، ان کے والد شمس القیوم نے ایک ٹکٹ کی 50 ہزار روپے تک کی بھی بولی لگائی۔ عائشہ گلالئی سکینڈل کے بعد سیاسی رہنما¶ں کی اکثریت نے چپ سادھ لی ہے، ان کی پرانی دوستوں نے رابطے کرکے دھمکانا شروع کردیا ہے۔ انتہائی معتبر ذرائع نے بتایا ہے کہ ملک کی سیاسی جماعتوں کے رہنما¶ں کو بلیک میل کرنے کیلئے درجنوں خوبرو لڑکیوں نے رابطہ کرکے کہا ہے کہ طاقت کے ذریعہ اب ہماری آواز نہیں دبائی جاسکتی ہے۔
میرا تیار